Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب نے پاکستان سمیت 12 ملکوں کے سفر پر پابندی عائد کر دی

یورپ میں تیزی سے پھیلتے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے امریکی صدر نے بھی سفری پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا۔ فوٹو: روئٹرز
سعودی عرب نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے پاکستان، انڈیا اور یورپی یونین کے بیشتر ملکوں کے سفر پر عارضی پابندی عائد کر دی ہے جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 30 دنوں کے لیے یورپ کے سفر پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے اور عرب نیوز کے مطابق وزارت داخلہ کے سرکاری ذرائع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’سعودی حکومت نے مزید ایسے ممالک جہاں کورونا وائرس پھیلنے کا خطرہ ہے سعودی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں پر عارضی سفری پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔‘
’مجاز صحت حکام کی سفارشات پر کورونا وائرس کو کنٹرول کرنے اور اسے پھیلنے سے روکنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کی گئی ہیں۔ شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کی حفاظت یقینی بنانے کے لیےعارضی طور پر سفری پابندی لگائی جا رہی ہے۔

سعودی اور مقیم غیر ملکیوں کا سفر اور فلائٹس معطل کی جا رہی ہیں (فوٹو: سوشل میڈیا)

ادھر خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق صدر ٹرمپ نے یورپ کے سفر پر 30 دن کے لیے پابندی عائد کی ہے جو جمعے کی رات بارہ بجے سے لاگو ہوگی۔ 
دنیا بھر میں پھیلتے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے کئی ملکوں نے شہریوں کے سفر پر پابندیاں عائد کی ہیں۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق جن نئے ممالک کے لیے سعودی اور مقیم غیر ملکیوں کا سفر اور فلائٹس معطل کی جا رہی ہیں ان میں یورپی یونین کے کئی ممالک اور سوئٹزرلینڈ کے علاوہ پاکستان، انڈیا، سری لنکا، فلپائن، ایتھوپیا، سوڈان، اریٹریا، کینیا، جبوتی، سوڈان اور صومالیہ شامل ہیں۔
 یاد رہے کہ اس قبل چودہ ملکوں کے سفر پر عارضی پابندی لگائی گئی تھی ان میں سلطنت عمان، جمہوریہ فرانس، جرمنی، ترکی، سپین، امارات، کویت، بحرین، لبنان، شام، جنوبی کوریا، مصر، اٹلی اور عراق شامل تھے۔
ان ممالک سے براہ راست یا بالواسطہ طور پر آنے والوں پر بھی پابندی عائد ہے۔

سعودی حکومت نے شہریوں کو72 گھنٹے کے اندر واپسی کی مہلت دی تھی (فوٹو: سوشل میڈیا)

وزارت داخلہ اور وزارت صحت کے مابین مشترکہ طور پر ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے اس بارے میں لوگوں کو خبردار کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
وزارت داخلہ نے شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں پرزور دیا کہ درست معلومات کی فراہمی کے لیے صرف سرکاری ذرائع پر انحصار کیا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی حکومت نے کورونا وائرس کے خدشات کے پیش نظر اپنے ان شہریوں کو جو متحدہ عرب امارات یا بحرین میں موجود ہیں 72 گھنٹے کے اندر واپسی کی مہلت دی تھی۔

شیئر: