Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ووہان شہر اب کیسا ہے؟

یہ وہی ووہان شہر ہے جہاں سے کورونا وائرس کی وبا پھوٹی تھی اور جہاں چند ہفتے پہلے ہر طرف ہو کا عالم تھا۔ اب اس  شہر میں زندگی لوٹ رہی ہے اور لوگ دو ماہ تک گھروں میں قید رہنے کے بعد آزادی سے کھلے عام گھوم پھر رہے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ووہان میں چھ روز سے کورونا وائرس کا کوئی مریض سامنے نہیں آیا۔ شہر میں شاپنگ مالز اور دیگر کاروباری مراکز کھل رہے ہیں۔
اے ایف پی اور روئٹرز کی تصاویر میں ووہان شہر کی بحال ہوتی رونق کی جھلک دیکھی جاسکتی ہے۔

خوبصورت لباس پہنے دکاندار ووہان انٹرنیشنل پلازہ کے داخلی راستے پر لاک ڈاؤن کے بعد آنے والے گاہکوں کو خوش آمدید کہہ رہے ہیں۔

مقامی شہری زانگ یو کا کہنا ہے کہ ’ووہان انٹرنیشنل پلازہ شہر کی پہچان ہے اور اس کے دوبارہ کھلنے سے مجھے لگ رہا ہے کہ زندگی لوٹ رہی ہے۔‘

اسی شاپنگ پلازے میں کاسمیٹکس کی دکان کے سیلزمین وانگ شومین کا کہنا تھا کہ ’صحت مند ہو کر گھر سے نکلنے اور اپنے ساتھیوں کو مل کر بہت خوشی ہو رہی ہے۔‘

اے پی کے مطابق ووہان کی ایک اور مشہور شاپنگ سٹریٹ ’چوہی ہنیے‘ میں ایک خاتون نے کہا کہ ’میں اتنی پرجوش ہوں کہ میرا خوشی سے چلانے کو دل کر رہا ہے۔‘

ووہان میں نقل و حرکت پر پابندی ہٹنے کے بعد حجام شیونگ جوان ایک چوک میں لوگوں کے بال کاٹ رہی ہیں۔ وہ اپنے دو بچوں کے ساتھ قرنطینہ میں تھیں لیکن اب وہ شہر میں مختلف جگہوں پر جا کر لوگوں کی کٹنگ کرتی ہیں۔

ووہان میں رہنے والے لوگ صوبے کے اندر تو سفر کر سکتے ہیں لیکن وہ صوبے سے باہر نہیں جا سکتے اور اس پابندی کا خاتمہ بھی حکام کے مطابق آٹھ اپریل کو ہو جائے گا۔

وبا میں کمی آنے کے بعد پالیسی ساز اب معیشت کو بحال کرنے کی کوشش میں ہیں جو گذشتہ دو ماہ میں مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔

کورونا وائرس سے ووہان میں 25 سو سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے جو چین میں کورونا سے ہونے کُل ہلاکتوں کا 80 فیصد بنتا ہے۔

شیئر: