Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ میں مظاہروں میں شدت: تصاویر

آدھی سے زیادہ دنیا ابھی تک لاک ڈاؤن میں ہے اور بہت احتیاط کے ساتھ آہستہ آہستہ معیشت کے پہیے کو چلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
 ایسے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی معیشت کو کھولنے خواہاں ہیں، تاہم کچھ امریکی ریاستوں میں نقل و حرکت پر سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔
ان ریاستوں میں لوگ لاک ڈاؤن کے خلاف گذشتہ چند دنوں سے احتجاج کر رہے ہیں جس میں اب میں شدت آتی جا رہی ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کی تصاویر میں امریکی ریاستوں میں جاری احتجاجی مظاہروں کی جھلک دیکھی جا سکتی ہے جس میں شہری لاک ڈاؤن کی پرواہ کیے بغیر سینکڑوں کی تعداد میں سراپا احتجاج ہیں۔

روئٹرز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مختلف ریاستوں میں لاک ڈاؤن کے خلاف بڑھتے ہوئے مظاہروں کی حمایت کر رہے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے مظاہرین کے حق میں آواز بلند کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان تمام ریاستوں میں ڈیموکریٹس کے گورنرز ہیں، تاہم انہوں نے اوہائیو اور اوٹاوا کا نام شامل نہیں کیا تھا۔

صدر ٹرمپ نے معیشت کو کھولنے کے لیے دی گئی گائیڈ لائنز میں ریاستوں کے گورنرز کو لاک ڈاؤن میں نرمی کرنے کا اختیار دیا تھا۔

لیکن جمعے کو اپنی ٹویٹ میں انہوں نے کہا ’مشی گن، منی سوٹا اور ورجینیا کو آزاد کرو‘، جس پر ان ریاستوں میں ڈیموکریٹس رہنماؤں نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق رواں ہفتے جن امریکی ریاستوں میں لاک ڈاؤن کے خلاف مظاہرے ہوئے ان میں ورجینیا، منی سوٹا، ٹیکساس، مشی گن، کیلفورنیا اور واشنگٹن شامل ہیں اور یہ سلسلہ دیگر ریاستوں تک بھی پھیل رہا ہے۔

دوسرے ممالک کی نسبت امریکہ میں کورونا متاثرین کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ تازہ اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں اب تک سات لاکھ 50 ہزار سے زائد افراد کورونا سے متاثر ہوئے ہیں جب کہ 40 ہزار سے زیادہ لوگ ہلاک ہوچکے ہیں۔

شیئر: