افطار میں سافٹ ڈرنکس استعمال نہ کیے جائیں. (فوٹو سوشل میڈیا)
سعودی عرب میں ڈاکٹروں اورخوراک کے ماہرین نے رمضان کے دوران بعض مشروبات استعمال نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے.
اخبار 24 کے مطابق ماہرین نے افطار میں سافٹ ڈرنکس استعمال نہ کیے جائیں. یہ معدے میں خرابی پیدا کرتے ہیں.ان کے پینے سے پیٹ بھر جانے کا احساس پیدا ہوتا ہے جبکہ پیٹ خالی ہوتا ہے. ان میں شوگر کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے.
ٹھنڈے مشروبات جس میں گیس والے اور بغیر گیس والے دونوں شامل ہیں گلے میں تکلیف پیدا کرتے ہیں. معدے میں درد اور ہاضمے میں رکاوٹ بنتے ہیں. اگر یہ مشروبات خالی پیٹ لیے جائیں تو زیادہ نقصان دہ ہوجاتے ہیں.
شوگر والے مشروبات میں سے بعض مشروبات صحت بخش ہوتے ہیں مگر چینی کا اضافہ کرنے کی وجہ سے نقصان دہ ہوجاتے ہیں. مثال کے طور پر کھجور کا مشروب اور انواع و اقسام کے پھلوں کے مشروب صحت بخش ہوتے ہیں تاہم ان میں چینی سے یہ مضر صحت ہوجاتے ہیں.
ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈبوں والے مشروبات میں مضر صحت مادہ شامل ہوتا ہے. بہتر ہوگا کہ اس قسم کے مشروبات پھلوں یا قدرتی غذائی اشیا سے گھروں پر تیار کیے جائیں. ڈبوں والے مشروبات نہ استعمال کیے جائیں.
رمضان میں رائج بعض مشروبات افطار دسترخوان پر موجود ہوتے ہیں .ان میں الکرکدیہ، املی کا مشروب، السوس قابل ذکر ہیں.
ڈاکٹروں کا کہناہے کہ اگر یہ مشروبات گھروں میں صحت بخش طریقے سے تیار کیے جائیں اور ان میں چینی زیادہ میں نہ ڈالی جائے تو یہ استعمال کیے جاسکتے ہیں.
طبی جائزوں سے افطار کے دوران پانی کا پینا نقصان دہ ثابت نہیں . کھانے کے دوران بھی پانی پیا جاسکتا ہے. اس سے کھانے میں وقفہ بھی آجاتا ہے اور اس بات کا بھی اندازہ ہوجاتا ہے کہ پیٹ بھر گیا ہے یا نہیں. افطارکے دوران پانی پینے سے غذائی اشیا کو جذب کرنے اور ہضم میں مدد ملتی ہے.
خوراک کے ماہرین اور ڈاکٹروں نے مشورہ دیا ہے کہ پانی زیادہ نہ پیا جائے. پانی زیادہ پینے سے پیٹ بھرنے کا احساس پیدا ہوجاتا ہے. روزے دار افطار کے دوران کھانے سے محروم ہونے کے باعث مطلوبہ مقدار میں کھانا نہیں کھا پاتا.