امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر کورونا واائرس کے معاملے پر چین کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے نیا ٹیرف لگانے کی دھمکی دی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق صدر ٹرمپ نے جمعرات کو کہا کہ 'ان کے پاس اس بات کا ثبوت ہے کہ 'یہ وائرس ووہان کی ایک لیبارٹری میں تیار کیا گیا۔'
اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ امریکہ میں کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کے انتہائی منفی اثرات سامنے آئے ہیں اور چھ ہفتوں میں 3 کروڑ سے زائد امریکی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جس کے بعد ری پبلکن صدر کے رویے میں مزید تلخی پیدا ہوگئی ہے۔
مزید پڑھیں
-
'جراثیم کش دوا کو جسم میں داخل کرنے کی بات طنزیہ تھی'Node ID: 474366
-
کورونا چین سے نہیں اٹلی کے راستے داخل ہوا: گورنر نیو یارکNode ID: 474431
-
ٹرمپ کی ٹویٹ: کروڑوں ڈالرز نقصان کا سوداNode ID: 475701
دنیا کی سب سے بڑی معیشت امریکہ کی خراب حالت کے بعد ماہرین نے یورپ کی معاشی صورت حال سے متعلق بھی بڑی تباہی سے خبردار کیا ہے'
دنیا میں کورونا وائرس کی وبا سے اب تک 2 لاکھ 30 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور دنیا کی آدھی آبادی ایک قسم کے لاک ڈاؤن کے نیچے زندگی گزار رہی ہے جس سے معیشتیں زبوں حالی کا شکار ہو گئی ہیں'
کورونا وائرس کے بارے میں گُمان یہ کیا جاتا ہے کہ یہ گذشتہ برس چین کے شہر ووہان کی ایک ایسی مارکیٹ سے پھیلا جہاں زندہ جنگلی جانور فروخت کیے جاتے تھے، تاہم یہ قیاس آرائیاں بھی گردش کر رہی ہیں کہ یہ وائرس ووہان کی ایک خفیہ لیبارٹری میں تیار کیا گیا۔
اس حوالے سے جب صدر ٹرمپ سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ اعتماد کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ ووہان انسٹی ٹیوٹ آف ورولوجی میں ہی اس وائرس کو تیار کیا گیا ہے پر ان کا کہنا تھا 'جی ہاں۔'
جب وائٹ ہاؤس میں رپورٹرز نے صدر پر زور دیا کہ اس بارے میں اتنے یقین اور اعتماد سے کیسے کہہ سکتے ہیں، اس پر صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ 'یہ میں آپ کو نہیں بتا سکتا۔'
صدر ٹرمپ مسلسل چین پر کورونا وائرس پھیلانے کا الزام لگا رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ 'اس کا مقصد رواں برس نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخاب میں انہیں شکست سے دوچار کرنا ہے۔'
اس سے قبل 27 اپریل کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ 'ہم چین سے خوش نہیں ہیں، کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ اس وائرس کو جڑ سے روکا جا سکتا تھا۔'
صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ 'کورونا کے پھیلاؤ میں چین کے تناظر میں وہ دیگر آپشنز پر بھی غور کر رہے ہیں۔'
امریکی صدر اس سے قبل کورونا کو ’چینی وائرس‘ بھی قرار دے چکے ہیں۔
جب صدر ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا وہ چین کو قرضوں کی واپسی کے عمل کو منسوخ کر سکتے ہیں تو اس پر ان کا کہنا تھا کہ 'امریکہ اس کو مختلف طریقے سے کر سکتا ہے۔'
'میں یہ چیز مختلف انداز سے کر سکتا ہوں اور ایسا مزید 'ٹیرف لگا کر کیا جا سکتا ہے۔'
یاد رہے کہ امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی جنگ بھی جاری ہے جس کی وجہ سے دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی دو تہائی اشیا پر ٹیرف لگا رکھا ہے۔
-
واٹس ایپ پر خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں