Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

47 برس قدیم یادگاری ٹکٹ میں خاص کیا؟

یہ ٹکٹ ٹی وی انعامی مقابلے کو یادگار بنانے کے لیے جاری ہوا.(فوٹو عاجل)
 بہت سے لوگ ڈاک ٹکٹ جمع کرنے کا شوق رکھتے ہیں یہ بھولی بسری یادوں کا خزانہ مانے جاتے ہیں.
  سعودی محکمہ ڈاک نے 47 برس قبل ایک ریال مالیت کا ٹکٹ جاری کیا تھا. یہ ٹکٹ رمضان کے دوران ٹی وی انعامی مقابلے کو یادگار بنانے کے لیے جاری کیے گئے تھے.
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی محکمہ ڈاک نے وزارت اطلاعات کی  ہدایت پر ٹکٹ کا اجرا کیا تھا.

سعودی محکمہ ڈاک نے پہلا  ڈاک ٹکٹ 1934 کو جاری کیاتھا.(فومو سوشل میڈیا)

یادگاری ڈاک ٹکٹ 7 شوال 1394ھ  مطابق 22 اکتوبر 1974 عیسوی کو جاری کیا گیا تھا. ریاض میں سعودی حکومت کے سیکیورٹی پریس نے آفسٹ سسٹم پر چارلاکھ ڈاک ٹکٹ چھاپے تھے.
 سعودی عرب کے مشہور ڈیزائنر ھیشم الریس نے اسے ڈیزائن کیاتھا. اس میں چار رنگ استعمال کیے گئے تھے. ٹکٹ کے بائیں جانب سعودی عرب کا لوگو بنایا گیا تھا.
سب سے اوپر ٹی وی سعودی عرب تحریر تھا. اس کے نیچے ٹکٹ کی قیمت ایک ریال لکھی ہوئی تھی. ٹکٹ کے درمیان میں دائیں طرف ٹی وی سکرین پر مسجد الحرام کا مینارہ، مسجد نبوی کا مینارہ اور گنبد نقش ہے.
یاد رہے کہ سعودی محکمہ ڈاک نے پہلی بار مملکت کے نام  سے سعودی محکمہ ڈاک نے پہلا  ڈاک ٹکٹ 1353ھ مطابق 1934 کو جاری کیاتھا.
سعودی محکمہ ڈاک مختلف مذہبی’ ثقافتی  اور قومی تقریبات پر یادگاری ٹکٹ جاری کرتا رہا ہے.
محکمہ ڈاک مملکت کی تاریخ کا بڑا خزانہ اپنے یہاں محفوظ کیے ہوئے ہے. سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کی یادیں سعودی عرب سے جاری ہونے والے ڈاک ٹکٹوں سے جڑی ہوئی ہیں.
ایک زمانہ تھا جب ٹیلیفون کے بعد سب سے زیادہ اہمیت ڈاک کو حاصل تھی. کئی عشروں تک ڈاک کا نظام اندرون ملک خاندانوں، دوستوں، رشتہ داروں اور بیرون ملک تارکین وطن کو جوڑے ہوئے تھا. سرکاری اور نجی اداروں کی مراسلت بھی ڈاک کے ذریعے ہی ہوتی تھی.

شیئر:

متعلقہ خبریں