’یہ ہسپتال نہیں، فلمسٹار صاحبہ کا سیلون ہے‘
پاکستان میں بیوٹیشنز نے ملک بھر میں سیلونز کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔ (فوٹو: سوشل میڈیا)
کورونا وائرس کی وجہ سے ملک بھر میں جاری لاک ڈاون کے باعث جہاں مختلف شعبہ زندگی متاثر ہوئے ہیں وہیں بیوٹی پارلر کا شعبہ بھی بند ہے۔ پنجاب میں بیوٹی پارلر، جم، ہیلتھ کلب کے لیے ایس او پیز تو جاری کر دیے گئے ہیں لیکن ملک بھر میں بیوٹی پارلرز کو کھولنے کا کوئی حتمی فیصلی ابھی تک سامنے نہیں آیا۔
اسی دوران اداکارہ صاحبہ نے اپنا سیلون کھولنے کا اعلان کر دیا ہے۔ انہوں نے اپنے سیلون کے سٹاف کے ساتھ بنائی گئی تصویر انسٹاگرام پر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ان کا سیلون پیر سے جمعرات، دن 11 تا شام 5 بجے تک کھلا رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ کام کے دوران تمام حفاظتی اقدامات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایس او پیز پر عمل کیا جائے گا۔ ان کے اس اعلان پر صارفین کی جانب سے کافی سخت ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ بیوٹیشنز ماسک پہن کر تھریڈینگ کیسے کریں گی اور دو فٹ کا فاصلہ بھی کیسے ممکن ہے۔
دوسری جانب صاحبہ کی اپنے سیلون سٹاف کے ساتھ تصاویر پر دلچسپ ردعمل بھی دیکھا گیا۔ ٹوئٹر پر سیلون کی تصویر میں سٹاف کو دیکھ کر بعض صارفین سمجھتے رہے کہ یہ کسی ہسپتال میں لی گئی فرنٹ لائن ڈاکڑز کی تصاویر ہیں۔
ٹوئٹر ہینڈل ذیک نے لکھا کہ ’یقین کریں میں بغیر غور کیے اس تصویر کو دو تین دن سے کسی ہسپتال کی تصویر سمجھتا رہا‘
وقاص نے لکھا کہ ’یہ کوئی ہسپتال نہیں، بلکہ فلمسٹار صاحبہ کے سیلون کی تصویر ہے۔‘
’’ماریہ ملک نامی ہینڈل سے لکھا گیا کہ ’میں سمجھی فرنٹ لائن ورکرز کو سلام کیا جا رہا ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نامور بیوٹیشن مسرت مصباح نے سوال کیا تھا کہ اگر باقی مارکیٹیں کھل رہی ہیں تو بیوٹی سیلونز کیوں نہیں؟ ہمیں ایس او پیز کے ساتھ بیوٹی سیلونز کھولنے کی جازت دی جائے۔
اس موقع پر بیوٹیشن نبیلا بھی موجود تھیں جن کا کہنا تھا کہ ’ہم نے بین الاقوامی سطح کے ایس او پیز بنائے ہیں۔ پورا شہر کھل گیا لیکن سیلونز بند ہیں، یہ زیادتی ہے۔خواتین ورکرز مشکلات کا شکار ہیں۔ وزیراعلیٰ بیوٹیشنز سے ملاقات کریں اورسیلونزکھولنے کی اجازت دیں۔‘
مہر اسد کا کہنا تھا کہ ’جب پہننا ہی ماسک ہے تو میک اپ کا کیا فائدہ
ٹوئٹر ہینڈل چلی ملی نے لکھا کہ ’دستانے پہن کر میک اب کیسے کرتی ہوں گی‘