مسجد میں 57 نمازیوں کی گنجائش تھی (فوٹو، ایس پی اے)
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے جاری کیے گئے منصوبے برائے تجدید و اصلاح قدیم مساجد کے تحت نجران کمشنری کے علاقے ’ ثار‘ میں قدیم ترین مسجد ابو بکر الصدیق کی اصلاح و مرمت کردی گئی۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق ولی عہد محمد بن سلمان کے جانب سے سعودی عرب کے دس علاقوں میں 20 تاریخی مساجد کی اصلاح و مرمت توسیع و تزئین کے منضوبے کا آغاز کیا ہوا ہے جس کے تحت تیزی سے کام جاری ہے ۔
مسجد ابو بکر الصدیق کی اصلاح و مرمت اسی پروگرام کا حصہ ہے- یہ مسجد علاقے کی قدیم ترین مسجد ہے۔
مسجد ابو بکر الصدیق خطے کی واحد مسجد ہے جہاں جمعہ کی نماز ادا کی جاتی ہے- آس پاس کے گاوں کے افراد بھی جمعہ کی نماز اسی مسجد میں ادا کرتے ہیں-
یہاں قرآن کریم کی تعلیم اور حفظ کی کلاسیں اور درس قرآن کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے۔ مقامی باشندے اپنے تنازعات طے کرانے اور آپسی مسائل کے حل کے لیے بھی اسی مسجد کا رخ کرتے ہیں-
یہ مسجد ثار شہر سے 3 کلو میٹرمغرب میں واقع ہےجو کہ نجران سے 120 کلو میٹرشمال مشرق میں ہے-
مسجد کا کل رقبہ 123 مربع میٹر ہے- اصلاح و مرمت سے قبل اس میں 57 افراد کے لیے نماز کی گنجائش ہوا کرتی تھی- اب اس میں 118 افراد بیک وقت نماز ادا کرسکتے ہیں-
توسیع کے بعد یہاں خواتین کی نماز کا بھی انتظام کردیا گیا ہے- زنانہ اور مردانہ طہارت خانہ الگ الگ بنادیے گئے ہیں-
نخلستانوں میں گھری یہ مسجد اطراف موسم گرما میں بھی ٹھنڈک کا احساس دلاتی ہے۔ مسجد کے بیرونی صحن میں پہلے راویتی چٹائیاں ڈالی گئی تھیں جبکہ قدیم مسجد کی چھت کے لیے شہتیر اور سرکنڈوں کا استعمال کیا گیا تھا جو ماضی میں کیاجاتا تھا۔