Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیب کا چھاپہ: ’شہباز شریف موجود نہیں تھے‘

پاکستان کے احتساب کے ادارے نیب نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو گرفتار کرنے کے لیے لاہور میں ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا یے۔
نیب کی ٹیم پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ ان کی رہائش گاہ ماڈل ٹاؤن پہنچی۔ مسلم لیگ ن کے راہنما عطااللہ تارڑ کے مطابق نیب کو بتایا گیا کہ شہباز شریف گھر پر نہیں ہیں۔
واقعے کی مختلف تصاویر اور ویڈیوز میں بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس اہلکار شہباز شریف کی رہائش گاہ کے دروازے پر موجود ملازمین سے گھر کے اندر جانے کے لیے گیٹ کھولنے کا کہہ رہے ہیں۔
اسی دوران مسلم لیگ ن کے قائدین جن میں پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ بھی شامل تھے، کارکنوں کے ہمراہ پہنچ گئے۔
ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'ن لیگ نیب اور نیازی گٹھ جوڑ کو تسلیم نہیں کرتی شہباز شریف کی گرفتاری سیاسی انتقام سے تعبیر کی جائے گی۔'
نیب کی ٹیم شہباز شریف کے گھر داخل ہوئی اور تقریبا ڈیڑھ گھنٹے کے بعد واپس روانہ ہو گئی۔
مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناء اللہ کے مطابق شہباز شریف گھر پر موجود نہیں تھے اور یہ بات نیب ٹیم کو بتا دی گئی تھی۔

 نیب نے شہباز شریف کو منگل دو جون کو طلب کر رکھا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے (فوٹو:سوشل میڈیا)

اس سے پہلے نیب نے شہباز شریف کو منگل دو جون کو طلب کر رکھا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے جس کے بعد احتساب بیورو نے انہیں گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا۔
خیال رہے کہ اپوزیشن لیڈر نے اپنی ممکنہ گرفتاری سے بچنے کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں ضمانت کی درخواست دائر کر رکھی ہے جس کی سماعت بدھ تین جون کو ہے۔
نیب نے سرکاری طور پر ایسا کوئی بیان تاحال جاری نہیں کیا ہے جس میں شہباز شریف کی گرفتاری سے متعلق ہونے والی کارروائی کے متعلق کچھ  کہا گیا ہو۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ 'انہیں اس بات کی سمجھ نہیں آرہی کہ آخر شہباز شریف کی گرفتاری کی اتنی جلدی کیا ہے۔ جب ان کو بتایا گیا کہ معاملہ ابھی عدالت میں ہے لیکن انہوں نے اس بات کو تسلیم نہیں کیا۔'
شہباز شریف کی رہائش گاہ کے قریب لیگی کارکنوں اور پولیس میں دھکم پیل میں دیکھنے میں آئی کیونکہ پولیس نے رہائش گاہ کے اطراف میں تمام راستے بند کر رکھے تھے اور کارکنان رہائش گاہ کی طرف جانا چاہتے تھے۔

شیئر: