اسرائیل کے ساتھ کسی مکالمے میں شرکت نہیں کی، رابطہ عالم اسلامی
اسرائیل کا یہ منصوبہ مسئلہ فلسطین کو مزید پیچیدہ بنائے گا(فوٹو، ٹویٹر)
رابطہ عالم اسلامی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’رابطہ کے کسی بھی ادارے، تنظیم یا متعلقہ علما نے اسرائیلی عہدیداروں کے ساتھ کسی بھی مکالمہ کانفرنس میں حصہ نہیں لیا‘-
عاجل ویب سائٹ کے مطابق رابطہ عالم اسلامی نے ٹویٹر پر جاری بیان میں کہا ہے کہ ’ اسرائیلی عہدیداروں کے ساتھ کسی بھی مکالمہ کانفرنس میں نہ تو رابطہ عالم اسلامی براہ راست شریک ہوا اور نہ ہی اس کے کسی ادارے یا تنظیم یا اس سے منسلک علما نے شرکت کی، اس بارے میں گردش کرنے والی اطلاعات درست نہیں ہیں‘۔
دریں اثنا رابطہ عالم اسلامی کی جانب سے ایک اور بیان میں غرب اردن کے علاقے اپنی قلمرو میں شامل کرنے کے اسرائیلی منصوبے کی مذمت کی ہے-
رابطہ عالم اسلامی نے اس حوالے سے اپنا موقف اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے اس قسم کے اقدامات سے جامع اور مبنی برانصاف حل کے لیے جاری امن مساعی سبوتاژ ہوجائے گی-
رابطے کے سیکریٹری جنرل اور مسلم علما بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر محمد عبدالکریم العیسی نے کہا کہ مسئلہ فلسطین، عالم اسلامی کا پہلا مسئلہ تھا، ہے اور رہے گا- ساری مسلم دنیا مسئلہ فلسطین کو درپیش چیلنجوں اور اس کو پیش آنے والے مسائل سے گہری دلچسپی لے رہی ہے-
مکہ مکرمہ میں جنرل سیکریٹریٹ سےجاری بیان میں مسلم ممالک اور عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اسرائیل کے اس منصوبے کی مذمت پر مشترکہ موقف اختیار کریں-
اسرائیل کا یہ منصوبہ مسئلہ فلسطین کو مزید پیچیدہ بنائے گا- اس سے کشمکش میں اضافہ ہوگا- یہ منصوبہ خطے میں جامع اور منصفانہ امن کے قیام کی کوششوں کو سبوتاژ کردے گا- جبکہ یہ بین الاقوامی روایات اور قوانین کے بھی سراسر منافی ہے-