گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا سے ہونے والی ہلاکتیں ایک دن سب سے زیادہ ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس سے مزید 136 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جو کہ اب تک ایک دن میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہیں۔
بدھ کی صبح جاری سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 136 نئی ہلاکتوں کے ساتھ ملک میں کورونا سے ہونے والی اموات کی مجموعی تعداد دو ہزار 975 ہوگئی ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے پانچ ہزار 839 کیسز بھی سامنے آئے ہیں۔ اس طرح ملک میں اب تک کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد ایک لاکھ 53 ہزار 938 ہوگئی ہے۔
پاکستان میں کورونا سے متاثر ہونے والے افراد میں سے اب تک 58 ہزار 437 صحت یاب ہوئے ہیں۔
کورونا سے سب سے زیادہ متاثر آبادی کے لحاظ سے ملک کا سب سے بڑا صوبہ پنجاب ہوا ہے۔ اس وقت پنجاب میں اس وبا سے اب تک 58 ہزار 239 افراد متاثر ہوئے ہیں۔ صوبہ سندھ میں متاثرین کی تعداد 57 ہزار 868، خیبر پختونخوا میں 19 ہزار 107 اور بلوچستان میں آٹھ ہزار 437 افراد متاثر ہوئے ہیں۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نو ہزار 242، گلگت بلتستان میں ایک ہزار 164 اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں مریضوں کی تعداد 703 ہے۔
اب تک کل 9 لاکھ 50 ہزار 782 ٹیسٹ ہو چکے ہیں جبکہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید 28 ہزار 117 ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔
نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر سے جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ ہلاکتیں پنجاب میں ہوئی ہیں جہاں ایک ہزار 149 افراد اس مہلک ائرس کا شکار ہوئے۔
سندھ میں وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 886، خیبر پختونخوا میں 731، بلوچستان میں 89، اسلام آباد میں 90، گلگت بلتستان میں 17 اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں 13 افراد کورونا کا شکار ہو کر اپنی جان گنوا بیٹھے ہیں۔
دوسری جانب پنجاب کے سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر نے ڈیکسا میتھا سون کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔
نوٹیفیکیشن میں ڈیکسا میتھا سون انجکشن اور گولیوں کی فروخت اور ترسیل کا لائحہ عمل واضح کیا گیا ہے۔
محکمہ صحت کے مطابق ڈیکسا میتھا سون ادویات کی باآسانی دستیابی کے لیے سپلائی کی مکمل مانیٹرینگ کی جائے گی اور اس حوالے سے ٹیمیں بھی تشکیل دے دی گئی ہیں۔
محکمہ صحت کے مطابق حالیہ تحقیق کے مطابق ڈیکسا میتھاسون دوا کورونا کی مرض کے علاج میں معاون ثابت ہوئی ہے۔
سیکرٹری صحت ۔کیپٹن(ر)عثمان یونس کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں ڈیکسامیتھاسون کی باآسانی اور وافر مقدار میں دستیابی کے لیے لازمی مانیٹرنگ کی جائے گی۔
’تمام اضلاع کے ڈرگ کنڑولر،ڈپٹی ڈرگ کنڑولر اور انسپکٹر پر مشتمل ٹیم متعلقہ ضلع میں دوا کی تقسیم کی نگرانی کرے گی۔‘
سیکرٹری صحت کے مطابق ڈاکٹر کے تحریری نسخے کے بغیر کسی کو ڈیکسا میتھا سون انجکشن یا گولیاں ہرگز نہیں دی جائیں گی۔
’ذخیرہ اندوزوں اور نا جائزمنافع خوروں سے بچنے کے لیے ڈیکسامیتھاسون ادویات کی کڑی نگرانی کی جائے گی اور حکومت کی جانب سے مقرر کی گئی قیمت سے زیادہ وصول کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔‘
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں