قریہ اصفہ، پہاڑوں میں گھری پتھروں سے بنے مکانات کی بستی
سال کے مختلف ایام میں سیاح گھومنے پھرنے اور پرفضا مقام سے لطف اندوز ہونے کے لیے آتے رہتے ہیں ( فوٹو: سبق)
میسان کمشنری کے پہاڑی علاقہ بثرہ کے قریب اصفہ نامی تاریخی اور ثقافتی بستی ہے جہاں کا موسم سال بھر خوشگوار رہتا ہےجبکہ بستی کے تمام مکانات پتھروں سے بنے ہوئے ہیں۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق بستی تک پہنچنے کے لیے پہاڑی راستہ عبور کرنا پڑتا ہے جس کا سفر مشکل ہے مگر اس کے باوجود یہاں سال کے مختلف ایام میں سیاح گھومنے پھرنے اور پر فضا مقام سے لطف اندوز ہونے کے لیے آتے رہتے ہیں۔
سعودی فوٹو گرافر ماجد بن عبد اللہ المالکی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ میں بستی کی تازہ تصویریں جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’میں اکثر یہاں آتا ہوں، ہر مرتبہ مجھے اس بستی میں خوبصورتی کا کوئی نہ کوئی نیا پہلو نظر آتا ہے جسے میں کیمرے میں محفوظ کر لیتا ہوں‘۔
’یہاں آنے والے لوگوں سے گزارش ہے کہ صفائی کا خیال رکھیں۔ لوگ اس جگہ سے لطف اندوز ہونے کے لیے آتے ہیں مگر کچرے کا ڈھیر چھوڑ کر چلے جاتے ہیں‘۔
’یہ چیز اس جگہ کی خوبصورت کو گہنا رہی ہے، اس بات کا بھی خیال رکھیں کہ یہاں تمام مکانات خالی ہیں جن میں کوئی نہیں رہتا‘۔
’بعض کچے مکانات ہیں جن کی گرنے کا خدشہ ہے، یہاں آنے والوں کو اس بات کا بھی خیال رکھنا چاہئے کہ تمام مکانات اور باغات نجی ملکیت ہیں‘۔
’دشوار گزار راستے کی وجہ سے یہاں بنیادی سہولتیں نہیں ہیں، یہی وجہ ہے کہ بستی کے رہائشیوں نے اسے چھوڑ دیا ہے‘۔
’باغات میں مختلف جگہوں پر کنویں ہیں، بعض کو گھاس پھوس سے ڈھک دیا گیا ہے، اس لیے چلتے پھرتے احتیاط کرنی چاہئے‘۔
سعودی فوٹوگرافر نے سیاحت کے فروغ پر کام کرنے والے ادارے سے اپیل کی ہے کہ اس بستی کو سیاحتی مقام بنانے کے لیے بنیادی سہولتیں فراہم کی جائیں۔