اسلام آباد کے تھانہ سیکرٹریٹ پولیس نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس فائز عیسیٰ کو دھمکیاں دینے کے معاملے پر ان کی اہلیہ کی درخواست ایف آئی اے کو بججوا دی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ سائبر کرائم کا معاملہ ہے اور ایف آئی اے اسے ڈیل کرے گا۔
پاکستان کی سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز کی اہلیہ نے بدھ کے روز اسلام آباد پولیس سے رجوع کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے شوہر کو قتل کی دھمکی دی گئی ہے۔
بدھ کو اسلام آباد پولیس کو مقدمے کے اندراج کے لیے دی گئی تحریری درخواست میں جسٹس فائز کی اہلیہ سارینہ عیسیٰ نے کہا تھا کہ ان کے شوہر کو ویڈیو (پولیس کو یو ایس بی میں درخواست کے ساتھ فراہم کی گئی) میں موجود شخص سرعام گولی مارنے کا کہہ رہا ہے۔
درخواست کے مطابق ویڈیو میں بولنے والے شخص کے الفاظ ہیں: ’جو آدمی بھی بدعنوانی میں پکڑا جائے، چاہے فائز عیسیٰ ۔۔۔ سیدھا فائرنگ سکواڈ کے سامنے کھڑا کر دیا جائے۔‘
مسز فائز عیسیٰ نے لکھا ہے کہ ویڈیو میں مذکورہ شخص کہتا ہے کہ : ’صرف ان افراد کو جو اس قسم کے ہیں ان کو پھانسی لگانے کی ضرورت ہے اور سارے شہر کو بلا کر دکھایا جائے۔ فوارہ چوک پر بلایا جائے کہ دیکھو جی آج فلاں آدمی کو گولی ماریں گے۔‘
مزید پڑھیں
-
’مسز فائز عیسیٰ! آپ مجھ سے بھی اچھی وکیل ہیں‘Node ID: 486241
-
جسٹس قاضی فائز عیسٰی کے خلاف صدارتی ریفرنس کالعدمNode ID: 486371
-
’جسٹس فائز کیس میں آرڈر کا کیا مطلب؟‘Node ID: 486461