پاکستان میں صوبہ پنجاب کی اسمبلی کے سپیکر چوہدری پرویز الہی کی طرف سے اسلام آباد میں مندر کی تعمیر کی مخالفت کرنے پر وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ایک ٹویٹ کے ذریعے اُنہیں تنقید کا نشانہ بنایا تاہم تھوڑی دیر بعد ہی وفاقی وزیر نے اپنی یہ ٹویٹ ڈیلیٹ کر دی۔
بدھ کو فواد چوہدری نے چوہدری پرویز الہی کے ایک انٹرویو کے ویڈیو کلپ کو اپنی ٹویٹ میں ٹیگ کرتے ہوئے لکھا کہ ’ان کی دائیں بازو کی سوچ جان کر دھچکا لگا۔ خدا کا شکر ہے کہ امریکی اور یورپین لیڈرز مودی اور پرویز الہی کی طرح نہیں سوچتے اور مسلمانوں کو مسجد تعمیر کرنے اور عبادت کی اجازت ہے۔ انہیں اور ان جیسے دوسروں کو میثاق مدینہ پڑھنا چاہیے۔ برداشت اسلام کا بنیادی اصول ہے۔‘
فواد چوہدری کی ٹویٹ کے جواب میں پرویز الہی کے صاحبزادے مونس الہی نے لکھا کہ ’اگر آپ نے غور سے سنا ہوتا تو آپ کو معلوم ہوتا کہ انہوں نے مندر کی مخالفت نہیں کی تھی۔ انہوں نے تجویز دی تھی کہ یہ سندھ میں بننا چاہیے جہاں ہندوؤں کی اکثریت ہے۔ جہاں تک اُن (پرویز الہی) کی برداشت کا تعلق ہے تو جب آپ پی ایم ایل (کیو) میں تھے تو انہوں نے آپ کو کئی سال تک برداشت کیا تھا۔‘
If you had the patience to listen you would have learned that he isn’t objecting to building a Mandir. He suggested it should be made in sindh where there are dense hindu https://t.co/RgSBZPgrP3 far as his tolerance goes he tolerated you for several years when you were in #PMLQ https://t.co/1zlCQN4fen
— Moonis Elahi (@MoonisElahi6) July 1, 2020
مونس الہی کی اس ٹویٹ کے بعد فواد چوہدری نے اپنی ٹویٹ ڈیلیٹ کر دی اور مونس الہی کو جواب دیتے ہوئے لکھا کہ ’معذرت، مجھے صرف اسلام آباد والی بات کا کلپ بھیجا گیا تھا۔ ٹویٹ ڈیلیٹ کر دی ہے۔‘
Apologies I was sent only Islamabd part clip.... tweet deleted https://t.co/HAiHgxzEOZ
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) July 1, 2020