Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پائلٹس پر یورپین طیارے اُڑانے کی پابندی 

یورپی ایجنسی نے تمام پاکستانی پائلٹس کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں (فوٹو: روئٹرز)
یورپی یونین نے پاکستانی پائلٹس پر یورپی ایئر لائنز کے طیارے اڑانے کی پابندی عائد کر دی ہے۔ 
یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (ای اے ایس اے) نے اپنے تمام رکن ممالک سے سفارش کی ہے کہ پاکستانی لائسنس یافتہ پائلٹس کو جہاز اڑانے سے روکا جائے۔ ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی نے تمام پاکستانی پائلٹس کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں۔
یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی کی جانب سے تمام رکن ممالک کو جاری ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے جاری کیے گئے40 فیصد لائسنسوں میں بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں۔ ہدایت نامے میں مزید کہا گیا ہے ہے کہ ان میں کچھ لائسنس کے جعلی ہونے کی شکایات ہیں یا پھر بین الاقوامی سول ایوی ایشن کے قوانین کی پابندی نہ کرتے ہوئے جاری کیے گئے ہیں، جو ای اے ایس اے  کے لیے باعث تشویش ہے۔
یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی نے اپنے 32 رکن ممالک کو تجویز دی ہے کہ وہ پاکستانی لائسنس پر کام کرنے والے پائلٹس کو معطل کر دیں۔ ہدایت نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر کوئی پاکستانی لائسنس یافتہ پائلٹ کام کر رہا ہے تو اس حوالے سے ممکنہ اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا جائے۔ ساتھ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ فی الحال کسی پاکستانی لائسنس یافتہ پائلٹ کو فلائٹ آپریشن میں کام کرنے سے روکا جائے۔

پی آئی اے کی مشرق وسطیٰ کے لیے پروازیں جاری ہیں۔ فوٹو اے ایف پی

یاد رہے کہ 22 مئی کو پی کے 8303 کو پیش آئے والے حادثے کی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد 'جعلی لائسنس ہولڈر پائلٹس' کا معاملہ سامنے آیا تھا جس کے بعد سے قومی ایئر لائن کے محفوظ ہونے کے حوالے سے سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔
یورپی ممالک نے پی آئی اے کے آپریشن پر چھ ماہ کی پابندی عائد کر دی تھی جبکہ دیگر ممالک نے بھی پاکستانی پائلٹس کے لائسنس کے حوالے سے وضاحت طلب کی ہے۔
پی آئی اے کے ترجمان کے مطابق یورپ کے لیے اگرچہ فضائی آپریشن معطل ہے مگر مشرق وسطیٰ کے لیے پروازیں جاری ہیں۔

شیئر: