’عدالتیں انٹرنیٹ کی ایپس پر پابندیوں سے اجتناب کریں‘
پاکستان کی سپریم کورٹ نے سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد کا نوٹس لیا ہے (فوٹو:پی آئی ڈی)
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے پاکستان میں موبائل ایپلی کیشنز پر پابندی کی مخالفت کی ہے۔
بدھ کو اپنی ایک ٹویٹ میں انہوں نے لکھا کہ ’عدالتوں اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کو انٹرنیٹ کی ایپلی کیشنز پر پابندیاں عائد کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے کیونکہ یہ پابندیاں پاکستان کی ٹیکنالوجی کے شعبے کو تباہ کر دیں گی.
مزید پڑھیں
فواد چوہدری نے مزید لکھا کہ ’یہ پابندیاں ٹیکنالوجی کی ترقی میں ہمیشہ کے لیے رکاوٹ بن جائیں گی۔ معاشی معاملات میں ججز کی مداخلت کی وجہ سے ہم ابھی اس خطرے سے باہر نہیں نکلے۔‘
پاکستان کی سپریم کورٹ نے بدھ کو سوشل میڈیا، یوٹیوب پر قابل اعتراض مواد کا نوٹس لے لیتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہم تحمل کا مظاہرہ کر رہے ہیں آخر اس کا اختتام تو ہونا ہے۔‘

جسٹس قاضی امین نے ریمارکس دیے کہ ’ہمیں آزادی اظہار رائے سے کوئی مسئلہ نہی لیکن آرمی عدلیہ اور حکومت کے خلاف لوگوں کو اکسایا جاتا ہے۔‘
اس سے پہلے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے جولائی کے شروع میں معاشرے کے مختلف طبقات کی طرف سے آن لائن گیم ’پلیئرز ان نون بیٹل گراؤنڈز‘ (پب جی) کے خلاف متعدد شکایات موصول ہونے کے بعد اس گیم پر پابندی عائد کر دی تھی جس کی فواد چوہدری نے مخالفت کی تھی۔

وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے پب جی پر پابندی کی بھی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’میں اس طرح کی پابندیوں کے سخت خلاف ہوں، ایسےرویوں سے ٹیکنالوجی کی انڈسٹری تباہ ہو جائے گی ،ہم ایسےفیصلوں کے معاشی نقصان کے متحمل نہیں ہو سکتے۔‘
یاد رہے کہ پی ٹی اے نے ملک میں پب جی ویڈیو گیم کو اس وقت تک نہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے جب تک گیم بنانے والی کمپنی اس کو کھیلنے والے کی عمر کی کم سے کم حد کو 20 سال اور تشدد کو کم نہیں کرتی جبکہ سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک کے فوکل پرسن کے ساتھ آئندہ چند ہفتوں میں حتمی مذاکرات میں اس کی قسمت کا بھی فیصلہ کیا جائے گا۔
پی ٹی اے نے سوموار کو سوشل میڈیا ایپ بیگو کو غیر اخلاقی مواد پر فوری طورپر بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ ٹک ٹاک کو حتمی وارننگ دی گئی تھی۔