لبنان کے دارالحکومت بیروت میں منگل کو ہونے والے دھماکے کی وجہ حکام کے مطابق امونیم نائٹریٹ تھا، جو کہ فرٹیلائزر یا کھاد میں استعمال ہونے والا کیمیائی مادہ ہے اور گزشتہ کئی دہائیوں میں ہونے والے صنعتی حادثات یا دھماکوں کی وجہ ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق صنعتوں میں ہونے والے ان حادثات میں ٹیکساس فرٹیلائزر پلانٹ کا سنہ 2013 میں ہونے والا واقعہ شامل ہے جس میں 15 افراد ہلاک ہوئے تھے اور اسے اراداتاً کیے جانے والا 'حادثہ' قرار دیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ فرانس میں 2001 میں بھی ایک واقعہ ہوا تھا جس میں 31 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ تاہم وہ حادثاتی طور پر ہوا تھا۔
فیول آئل کے ساتھ مل کر امونیم نائٹریٹ ایک دھماکہ خیز مواد بن جاتا ہے جسے تعمیراتی صنعت میں استعمال کیا جاتا ہے۔ لیکن اسے طالبان جیسے شدت پسند گروپ دیسی ساختہ بم بنانے میں بھی استعمال کرتے ہیں۔
یہ کیمیائی مرکب سنہ 1995 میں امریکہ کے شہر اوکلاہوما میں ہونے والے حملے میں استعمال کیے جانے والے بم میں بھی شامل تھا۔
اسے زراعت میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
لبنان کے وزیر اعظم حسن دیاب کا کہنا ہے کہ دو ہزار 750 میٹرک ٹن امونیم نائٹریٹ بیروت کی بندرگار کے قریب برسوں سے گودام میں رکھا گیا تھا جو دھماکے میں ختم ہوگیا، جس سے درجنوں افراد ہلاک ہوئے اور ملک کے دارالحکومت کو بہت بڑا نقصان پہنچا۔
یونیورسٹی آف روڈ آئی لینڈ میں کیمسٹری کے پروفیسر جمی آکسلے نے اے ایف پی کو بتایا کہ امونیم نائٹریٹ سے دھماکہ تب ہوتا ہے جب اسے غیر معمولی حالات میں بہت زیادہ گرمی میں رکھا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ 'اگر آپ (بیروت دھماکے کی) ویڈیو دیکھیں، آپ کو کالا اور لال دھواں نظر آئے گا، وہ ادھورا ری ایکشن تھا۔'
ان کا ماننا ہے کہ ایک چھوٹا دھماکہ امونیم نائٹریٹ کے حرکت میں آنے کی وجہ بنا۔ تاہم انہیں اس بات کا علم نہیں کہ وہ چھوٹا دھماکہ حادثاتی تھا یا ارادتاً کیا گیا تھا۔
امونیم نائٹریٹ ایک آکسیڈائزر ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ وہ کسی اور کیمیائی مادے کو حرکت میں لاسکتا ہے لیکن خود آتش گیر نہیں ہوتا۔
یہی وجہ ہے کہ عام طور پر اسے محفوظ رکھنے کے لیے بہت سخت قواعد ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر، اسے گرمی اور فیول سے دور رکھنا چاہیے۔
حتیٰ کہ یورپی یونین کے بہت سے ممالک میں امونیم نائٹریٹ میں کیلشیم کاربونیٹ ملا کر رکھنے کی تجویز کی جاتی ہے کیونکہ ان دونوں کو ملا کر کیلشیم امونیم نائٹریٹ بنتا ہے جو کہ محفوظ ہوتا ہے۔
امریکہ میں اوکلاہوما حملے کے بعد قواعد سخت کر دیے گئے تھے۔
امریکہ میں کیمیکل فیسیلیٹی اینٹی ٹریرازم سٹینڈرڈز کے تحت وہ جگہیں جہاں نو سو کلوگرام سے زیادہ امونیم نائٹریٹ رکھا جاتا ہے، ان کا معائنہ کیا جاتا ہے۔
دھماکوں کے خطرات کے باوجود، جمی آکسلے کا کہنا تھا کہ امونیم نائٹریٹ کا زراعت اور تعمیرات میں استعمال ناگزیر ہے۔
ان کا کہنا تھا 'دھمکہ خیز مواد کے بغیر ہمارے پاس یہ جدید دنیا نہ ہوتی اور امونیم نائٹریٹ کے بغیر ہم موجودہ آبادی کو خوارک مہیا نہ کر سکتے۔'
انہوں نے مزید کہا 'ہمں امونیم نائٹریٹ کی ضرورت ہے، لیکن بس اس بات کا دھیان رکھنا ہے کہ ہم اس سے کیا کر رہے ہیں۔'