ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ آپریشن کامیاب رہا، جلد دونوں صحت یاب ہو جائیں گے (فوٹو: ٹوئٹر)
سعودی نوجوان اپنے بیمار بھائی کی تکلیف برداشت نہ کرسکا اور بالآخر اپنا ’جگر‘ عطیہ کرکے اسے شدید تکلیف سے نجات دلا دی۔ جگر کی پیوند کاری کا آپریشن کامیاب رہا۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ جلد ہی دونوں صحت یاب ہو جائیں گے۔
ویب نیوز ’سبق‘ کے مطابق ریاض میں مقیم سعودی نوجوان مفلح مشعی آل ثامر نامی نوجوان کا بھائی نایف مشعی کافی عرصے سے جگر کے عارضے میں مبتلا تھا جس کی تکلیف میں مسلسل اضافہ ہو رہا تھا۔
بھائی کی یہ تکلیف دیکھ کر مفلح نے ڈاکٹروں سے رجوع کیا جنہوں نے انہیں بتایا کہ اس مرض کا واحد علاج جگر کی پیوند کاری ہے جس سے ممکن ہے کہ مرض ختم ہو جائے۔
نوجوان نے اپنے بھائی کی جان بچانے کے لیے خود کو پیش کرتے ہوئے جگر کا عطیہ دینے کی رضا مندی ظاہر کی جس پر دونوں کا طبی معائنہ کیا گیا تاکہ یہ معلوم کیاجا سکے کہ جگر کی پیوند کاری کے لیے درکارخلیات مطابقت رکھتے ہیں یا نہیں۔ لیبارٹری ٹیسٹ کی مثبت رپورٹ آنے پر آپریشن کردیا گیا۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ جگر کی پیوند کاری کا آپریشن کامیاب رہا، امید ہے کہ دو ماہ کے اندر دونوں بھائی صحت یاب ہو جائیں گے۔
میڈیکل ٹیم کا کہنا ہے کہ جگر کا عطیہ دینے والے کے جگر کا وہ حصہ تیزی سے مندمل ہو جاتا ہے جس میں دو ماہ کا عرصہ لگ سکتا ہے جبکہ وہ شخص جس کے جگر میں پیوند کاری کی گئی ہے اسے صحت یاب ہونے میں نسبتاً زیادہ وقت لگتا ہے کیونکہ پیوند کاری کے بعد جگر کا وہ حصہ جو لگایا گیا ہے اس کے خلیات مردہ خلیات کی جگہ لیتے ہیں جس سے مریض صحت یاب ہوجاتا ہے۔