Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فائرنگ پر ٹرمپ نے نیوز کانفرنس روک دی

صدر ٹرمپ کو پریس بریفنگ کے دوران وہاں سے لے جایا گیا ۔(فوٹو اے ایف پی)
 امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امر یکی سیکریٹ سروس کے گارڈز نے پیر کو وائٹ ہاؤس کے باہر بظاہر ایک مسلح شخص کو گولی مار کر زخمی کردیا۔
 اس سے قبل صدر ٹرمپ کو پریس بریفنگ کے دوران کچھ دیر کے لیے وہاں سے لے جایا گیا تھا۔
وائٹ ہاوس کے بریفنگ روم میں صدر صحافیوں سے بات کر رہے تھے کہ سیکریٹ سروس کا ایک باڈی گارڈ ٹرمپ کے پاس پہنچا اور آہستگی سے کہا ’جناب کیا آپ میرے ساتھ آ سکتے ہیں‘۔ ٹرمپ اور ان کے عملے کے ارکان وہاں سے چلے گئے۔

یہ واقعہ وائٹ ہاوس سے باہر پیش آیا ہے۔( فوٹو اے ایف پی)

 فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق صدر ٹرمپ کو اچانک پریس کانفرنس کے دوران کچھ دیر کے لیے لے جایا گیا۔
 سیاہ لباس میں ملبوس خفیہ سروس کے ایجنٹوں کو خود کار رائفلوں کے ساتھ وائٹ ہاوس کے شمالی لان میں دوڑتے دیکھا گیا اور درختوں کے پیچھے پوزیشنیں سنبھال لیں۔
فوکس نیوز جس کی کیمرہ مین ٹیم باہر تھی فائر کی دو آوازیں سنیں۔
کچھ منٹ بعد صدر ٹرمپ پریس بریفنگ روم میں دوبارہ آئے اور بتایا کہ’ کسی کو وائٹ ہاؤس کے باہر گولی ماری گئی ہے‘۔

خفیہ سروس کے ایجنٹوں کو رائفلوں کے ساتھ وائٹ ہاوس کےلان میں دوڑتے دیکھا گیا(فوٹو اے ایف پی)

ٹرمپ نے کہا کہ’ جس شخص کو گولی ماری گئی اس کی شناخت یا مقاصد کے بارے میں کچھ علم نہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ شخص مسلح تھا۔ ٹرمپ نے کہا جس بات کو میں سمجھتا ہوں اس کا جواب ہاں میں ہے‘۔
امریکی صدر کا کہنا تھا ’اس کا  شاید مجھ سے کوئی تعلق نہیں تھا، یہ واقعہ وائٹ ہاؤس سے باہر پیش آیا ہے‘۔
سیکریٹ سروس نے ٹویٹ کیا ’ قانون نافذ کرنے والوں نے کسی کو گولی ماری ہے جو بظاہر مشتبہ لگتا ہے اور اسے ہسپتال لے جا یا جا رہا ہے‘۔

وائٹ ہاوس کےاطراف کی سڑکوں کے ایک حصے کو بند کیا گیا تھا۔(فوٹو اے ایف پی)

وائٹ ہاوس کے باہر صورتحال پرسکون تھی تاہم اطراف کی سڑکوں کے ایک حصے کو بند کیا گیا تھا۔
وائٹ ہاؤس کے باہر مظاہرے کے لیے کیمپنگ کرنے والے ایک شخص نے اے ایف پی کو بتای’اس نے شام کو فائرنگ کی آواز سنی ہے‘۔
اس نے کہا کہ ’فائرنگ کی آوازیں سنیں اور اس سے پہلے چیخنے کی آواز سنائی دی۔ یہ ایک مرد کی آواز تھی‘۔

شیئر: