Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بیروت دھماکوں کے بعد بچے شدید صدمے سے دوچار

دھماکوں کے نتیجے میں ایک لاکھ بچے بے گھر ہوئے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی
گزشتہ ہفتے بیروت میں ہونے والوں دھماکوں نے جہاں بڑی تعداد میں تباہی برپا کی اور لاکھوں افراد کی زندگیاں ایک لمحے میں بدل ڈالیں، وہیں تین سالہ عابد آچی کا بچپن بھی صدمے کی نذر ہو گیا۔
دھماکے کے وقت عابد کھڑکی کے قریب بیٹھا اپنی ’لیگو‘ گیم کے ساتھ کھیل میں مشغول تھا کہ اچانک زور دار آواز کے ساتھ کھڑکی کا شیشہ ٹوٹ کر اڑتے ہوئے عابد کے سر اور جسم کے دیگر حصوں پر جا لگا۔
 عابد کی دادی فوری طور پر انہیں ہسپتال کی ایمرجنسی میں لے گئیں جہاں پہلے سے خون میں لت پت کئی زخمی اپنی مرہم پٹی کروا رہے تھے۔
عابد کی والدہ حبا آچی نے خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ حادثے اور ہسپتال میں دردناک مناظر دیکھنے کے بعد سے عابد دیگر متاثرین کی طرح صدمے سے دوچار ہیں۔
’اس کو (عابد) سرخ رنگ سے نفرت ہوگئی ہے۔ وہ اپنے سرخ جوتے پہننے سے انکار کر دیتا ہے۔‘
’سیو دی چلڈرن‘ تنظیم کے مطابق 4 اگست کی شام بیروت میں ہونے والوں دھماکوں سے لاکھوں بے گھر ہونے والے افراد میں ایک لاکھ بچے بھی شامل ہیں جن میں سے اکثر شدید صدمے کا شکار ہیں۔
عابد کی والدہ کا کہنا تھا کہ کسی قسم کی آواز سننے پر عابد اچھل پڑتا ہے، اور اس کی خوراک بھی متاثر ہو گئی ہے۔
’وہ بہت خوش مزاج اور میل جول والا بچہ تھا، لیکن اب وہ کسی سے بھی بات نہیں کرتا۔‘

 تین سالہ عابد آچی دھماکوں کے بعد سے صدمے سے دوچار ہے۔ فوٹو اے اپی

عابد کی والدہ حبا آچی نے بتایا کہ انہوں نے لبنان سے دبئی منتقل ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے جہاں ان کے شوہر نوکری کی غرض سے مقیم ہیں۔
’یہ جگہ عابد کے لیے محفوظ نہیں ہے اور نہ ہی کبھی ہو گی۔‘
بیروت کی ایک اور شہری زینب غزالی نے اے ایف پی کو بتایا کہ دھماکوں کے بعد سے ان کی آٹھ اور 11 سالہ بیٹیاں اپنے الگ کمرے میں نہیں سو سکتیں۔ 
زینب غزالی کا کہنا تھا کہ اس حادثے میں ان کا اور ان کے خاندان کا بچنا کسی معجزے سے کم نہیں تھا۔
بچوں کا علاج کرنے والی ماہر نفسیات ماحا غزالی کا کہنا ہے کہ اکثر بچے غیر یقینی کی صورتحال سے دوچار ہیں اور وہ یہ سوال پوچھتے رہتے ہیں کہ کہیں یہ حادثہ دوبارہ تو نہیں پیش آئے گا۔
ماحا غزالی کا کہنا ہے کہ بچوں کو خبروں اور دھماکے سے متعلق بات چیت سے دور رکھیں اور صدمے سے نکلنے میں ان کی مدد کریں۔

شیئر: