سابق کفیل کے پاس دوبارہ آنا چاہتے ہیں تو نیا ویزا جاری کرائیں(فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد حالات بتدریج معمول پر آرہے ہیں تاہم بین الاقوامی پروازوں کی بحالی کے حوالے سے اب تک کوئی سرکاری اعلان نہیں کیا گیا۔
ایوی ایشن ذرائع کا کہنا ہے کہ جیسے ہی حکام کی جانب سے اس بارے میں احکامات جاری ہوں گے مطلع کر دیا جائے گا۔
قارئین نے اپنی مشکلات اور مسائل کے حوالے سے مزید سوالات بھیجے ہیں۔
عبدالخالق کا سوال ہے کافی عرصہ سعودی عرب میں فارم ملازم کے طور پر مقیم تھا۔ کورونا وائرس کی بیماری سے قبل یعنی جنوری 2020 میں خروج نہائی پر پاکستان آگیا تھا۔ اب میں دوبارہ جانا چاہتا ہوں جبکہ میرا سابق کفیل دوبارہ مجھے اپنے پاس بلانا چاہتا ہے۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا دوبارہ وہی (پرانا) ویزا کارآمد ہوسکتا ہے دوسرا سوال یہ ہے کیا خروج نہائی پر آنے کے بعد دوبارہ جانے پرکوئی پابندی ہے؟
جواب۔ سعودی عرب میں قانون کے مطابق مملکت سے جو بھی غیر ملکی کارکن ’خروج نہائی‘ ( فائنل ایگزٹ ) لگا کر جاتے ہیں اور ان پر کسی قسم کا کوئی کیس وغیرہ نہیں ہوعلاوہ ازیں کفیل نے کسی قسم کی پابندی عائد نہ کی ہو تو ان پر دوبارہ آنے کی کوئی پابندی نہیں۔
جہاں تک آپ کا سوال ہے دوبارہ آنے کے حوالے سے اور جبکہ آپ کا سابق کفیل بھی آپ کو دوبارہ بلانا چاہتا ہے تو کوئی امر مانع نہیں کیونکہ آپ خروج نہائی ویزے پرمملکت سے گئے تھے اور کسی قسم کی پابندی بھی عائد نہیں ہے اس لیے جب بھی مملکت میں بین الاقوامی فضائی سفر پر عائد پابندیاں اٹھائی جائیں تو آپ نئے ویزے پر مملکت آسکتے ہیں۔
جہاں تک آپ کے سوال کا دوسرا حصہ ہے جس میں آپ نے پرانے ویزے کے حوالے سے پوچھا ہے توجب آپ کا خروج نہائی ویزا جاری ہوا اور امیگریشن سے بھی آپ کا ایگزٹ لگ گیا ااس کے بعد جوازات کے سسٹم میں آپ کی فائل بند ہوجاتی ہے یعنی وہ ویزا حتم ہو جاتا ہے اسے دوبارہ استعمال نہیں کیاجاسکتا۔
اگر آپ سابق کفیل کے پاس دوبارہ آنا چاہتے ہیں تو اس سے کہیں کہ دوسرا ویزا جاری کرائے جس پرآپ دوبارہ جب سفری پابندیاں ختم ہو تو آپ مملکت آسکتے ہیں۔
گل خان کا سوال خروج نہائی کے حوالے سے ہے وہ دریافت کرتے ہیں میں عامل منزلی (گھریلو ملازم ) کے ویزے پرہوں مسئلہ یہ ہے کہ میرا اقامہ ختم ہونے میں 10 دن رہ گئے ہیں۔ خروج نہائی پر واپس جانا چاہتا ہوں مگر کفیل کہتا ہے کہ سفر پرپابندی ہے۔ اگر اقامہ تجدید کراتا ہوں تو ایک برس مزید رکنا پڑے گا۔ سوال یہ ہے کہ اگر خروج نہائی لگواتا ہوں تو کب تک جا سکتا ہوں؟
جواب ۔ گھریلوملازمین اور عام ملازمین کے بنیادی قوانین یکساں ہیں جن میں اقامہ کی مدت کا تعین اور تجدید و خروج نہائی وغیرہ ۔
آپ کا کہنا ہے کہ اقامہ ختم ہونے میں 10 دن رہ گئے ہیں اور آپ مزید رکنا نہیں چاہتے اس صورت میں اگر آپ خروج نہائی (فائنل ایگزٹ) حاصل کرتے ہیں جو کہ اقامہ ختم ہونے سے چند دن قبل بھی لگوایا جاسکتا ہے۔
اس کے بعد آپ کو 60 دن کی مہلت ملتی ہے۔ آپ مذکورہ مدت کے دوران ملک جاسکتے ہیں تاہم اس کا خیال رہے کہ مذکورہ 60 روزہ مہلت ختم ہونے سےقبل نکلنا ہو گا بصورت دیگر جرمانہ عائد کیاجاتا ہے۔
فہد احمد کا سوال نئے اقامہ کارڈ کے حوالے سے ہے ان کا کہنا ہے کہ ’میں ایک کمپنی کے اقامے پر تھا وہاں سے تنازل لیا اب دوسرے کفیل کے پاس ہوں۔ سوال یہ ہے کہ اقامہ کارڈ جو کہ 5 برس کےلیے ہوتا ہے نیا بنوانا لازمی ہے؟‘
جواب ۔ سعودی عرب میں غیر ملکی کارکنوں کا اقامہ کارڈ 5 برس کےلیے کارآمد ہوتا ہے۔ کارڈ تبدیلی کےلیے مقررہ 5 برس کی مدت گزرنے یا کفیل تبدیل کرنے کے بعد ہی ہوتی ہے۔ اس لیے آپ کو چاہئے کہ اقامہ کارڈ پہلی فرصت میں تبدیل کروالیں یہ ضروری ہے کیونکہ قانون کے مطابق اقامہ کارڈ اسی کفیل کے نام سے ہونا چاہئے جس کی زیر کفالت کوئی بھی غیر ملکی مملکت میں مقیم ہے۔