Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریڈزون میں فائرنگ کرنے والا جج معطل  

ایم پی اے عابدہ راجہ کے شوہر نے ایڈیشنل سیشن جج پر تشدد کیا جس کے بعد ایڈشنل سول جج نے پستول نکال کر دو تین بار فائر کر دیا (فوٹو: ٹوئٹر)
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریڈزون میں فائرنگ کرنے والے ایڈیشنل سیشن جج جہانگیر اعوان کو معطل کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے۔  
رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے محکمانہ رولز کے تحت ایڈیشنل سیشن جج  کو تاحکم ثانی معطل کر دیا ہے۔  
اتوار کی شب  اسلام آباد کے ریڈ زون میں واقع ایک پٹرول پمپ پر ایڈیشنل سیشن جج جہانگیر اعوان اور پاکستان تحریک انصاف کی رکن صوبائی اسمبلی عابدہ راجہ کے شوہر کے درمیان مبینہ طور پر گاڑی کراس کرنے پر تلخ کلامی ہوئی تھی۔  
واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا گیا کہ دونوں افراد کا گاڑی اوورٹیک کرنے پر جھگڑا ہوا۔  
مبینہ طور پر ایم پی اے عابدہ راجہ کے شوہر نے ایڈیشنل سیشن جج پر تشدد کیا جس کے بعد ایڈیشنل سیشن جج نے پستول نکال کر دو تین بار فائر کر دیا۔  
اس کے بعد دونوں فریقین کے درمیان تھانے میں صلح بھی ہوگئی تھی۔ 
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چییف جسٹس اطہر من اللہ نے پیر کے روز ایک کیس کے دوران ریمارکس دیے تھے کہ ’کئی بار کہہ چکے ہیں اس شہر میں لاقانونیت ہے، ریاست کی رٹ بھی تو کہیں ہونی چاہیے، ریاست بھی تو کسی چیز کی ذمہ داری لے۔‘ 
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ نے دیکھا کل ریڈزون میں کیا ہوا؟ ریڈ زون میں ایک بندہ فائر کررہا ہے، چاہے اس کی کوئی بھی وجہ ہو، ریڈ زون میں لڑائی کا دوسرا فریق بھی بااثر ہے۔‘ 
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے استفسار کیا کہ ’یہ تمام بڑے آدمی کمپرومائز کیوں کر جاتے ہیں؟ کبھی نہیں سنا کسی مہذب معاشرے میں ایسے کمپرومائز ہوتے ہیں۔‘ 

شیئر: