امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ایک سینیئر اہلکار نے الزام لگایا ہے کہ حزب اللہ تنظیم کے ممبران نے یورپ کے مختلف شہروں میں کیمیائی مواد ذخیرہ کر رکھا ہے جو مختلف یورپی شہروں میں دھماکوں کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے
خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے اہلکار نے یورپی ممالک سمیت دوسرے ملکوں سے بھی حزب اللہ پر پابندی لگانے کی اپیل کی۔
سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے کاؤنٹرٹیرارزم کے کوارڈینیٹر نیتھن سیلز کا مزید کہنا تھا کہ حزب اللہ کے لیے کام کرنے والوں نے حالیہ سالوں کے دوران امونیئم نائٹریٹ بیلجیئم سے فرانس، یونان، اٹلی، سپین اور سوئٹزرلینڈ تک پہنچایا جبکہ اب بھی یورپ بھر میں یہ سلسلہ جاری ہے۔
مزید پڑھیں
-
'حزب اللہ کی قیادت تباہی کی ذمہ دار ہے'Node ID: 498131
-
حزب اللہ کے آئرلینڈ کے نیو آئی آر اے کے ساتھ تعلقات بے نقابNode ID: 504881
-
ایران کی انٹیلیجنس منسٹری پر نئی امریکی پابندیاںNode ID: 505711
امونیئم نائٹریٹ ایک ایسا کیمییکل ہے جو عام طور پر کھاد بنانے لیے استعمال ہوتا ہے لیکن اس کو دھماکہ خیز مواد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس کا ذخیرہ کرکے رکھے جانا بھی بہت خطرناک ہے جیسا کہ پچھلے ماہ لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ہوا۔
سیلز نے بغیر کوئی ثبوت پیش کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو یقین ہے کہ ایران کی پشت پناہی رکھنے والی حزب اللہ سے وابستہ عناصر 2012 سے امونیئم نائٹریٹ فرسٹ ایڈ کٹس میں یورپ بھر میں لے جاتے رہے۔
’امریکہ کو یقین ہے کہ یہ سامان اب بھی یورپ بھر میں موجود ہے ممکنہ طور پر یونان، اٹلی اور سپین میں۔‘
’حزب اللہ یورپ میں امونیئم نائٹریٹ کیوں ذخیرہ کرے گی‘ اس سوال پر ان کا کہنا تھا ’جواب واضح ہے، حزب اللہ نے یہ چیزیں رکھی ہوئی ہیں جو اس وقت بڑے دہشت گردی واقعات کے لیے استعمال کی جا سکتی ہیں جب تہران میں موجود اس کے آقاؤں کی طرف سے اشارہ کیا جائے گا۔‘
سیلز نے یہ باتیں ایک آف لائن فورم میں بتائیں جس کا اہتمام امریکن جیوئش کمیٹی کی جانب سے کیا گیا تھا۔ کمیٹی نے دیگر ممالک سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ حزب اللہ پر پابندی لگائیں۔
امریکہ نے حزب اللہ کو 1997 سے غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے لیکن کچھ ممالک اس کے فوجی ونگ اور سیاسی ونگ میں فرق تصور کرتے ہیں۔
![](/sites/default/files/pictures/September/36511/2020/000_ms2ip-e1489908234241-1024x640_0.jpg)