سعودی عرب میں محمد بن سلمان مسک فاؤنڈیشن نے دو تاریخی مقامات کی اہمیت اجاگر کی ہے۔ ان میں سے ایک وہ جگہ ہے جس نے ٹکڑوں میں بٹے ہوئی ریاست کو متحدہ ریاست بنانے میں تاریخی کردارادا کیا تھا۔ دوسرا وہ مقام ہے جو بانی مملکت شاہ عبدالعزیز کو بے حد عزیز تھا۔
اخبار 24 کے مطابق المصمک محل سعودی عرب میں تاریخ ساز واقعات کے عینی شاہد محلات میں سے ایک ہے۔ یہ اس وقت ریاض شہر کا مشہور ترین محل ہے۔
المسمک محل 1865 میں تعمیر کیا گیا تھا۔ اسے مضبوط اور اونچا بنایا گیا اسی لیے اسے المصمک کہا جاتا ہے۔ 1902 میں ریاض کی بازیابی کے مشہور معرکے کا گواہ اس محل کا گیٹ ہے۔ جہاں شاہ عبدالعزیز، ان کے رفقائے جہاد اور ابن رشید کے گورنر عجلان کے درمیان تاریخی معرکہ ہوا تھا۔ جس کا نتیجہ عجلان اور اس کے ساتھیوں کے قتل اور ریاض کی بازیابی کی صورت میں برآمد ہوا تھا۔
ریاض کی بازیابی پر یہ محل دو برس تک گولہ بارود کے گودام کے طور پر استعمال ہوتا رہا۔ بعد میں اسے جیل خانے میں تبدیل کردیا گیا اور اب یہ شاہ عبدالعزیز کے ہاتھوں متحدہ ریاست کے قیام کی کہانی کے عینی شاہد کے طور پر قابل دید محل کی شکلاختیار کیے ہوئے ہے۔
المناخ تفریح گاہ ان قابل دید تاریخی مقامات میں سے ایک ہے جہاں سے شاہ عبدالعزیز ریاض کی بازیابی کے لیے گزرے تھے۔ یہ وہ مقام ہے جہاں ریاض کی بازیابی کے معرکوں والی رات شاہ عبدالعزیز کے بعض رفقائے جہاد نے ڈیرہ ڈالا تھا۔
جبل ابو مخروق بھی قابل دید تاریخی مقامات میں سے ایک ہے۔ یہ ریاض شہر کے مرکزی محلے الملز میں واقع ہے۔ یہ شاہ عبدالعزیز کی تفریح گاہ اور ان کا پسندیدہ مقام تھا۔ یہ ریاض آنے والے تجارتی قافلوں اور مسافروں کی منزل بھی رہا- پارک کے طور پر اس کا افتتاح 1902 عیسوی میں ہوا تھا- شروع میں اس کی حیثیت نجی پارک کی تھی مگر اب اسے عوام کے لیے بھی کھول دیا گیا ہے۔