سعودی عرب میں ’صحرا الحماد‘ وہ معروف علاقہ ہے جہاں سے باز نقل مکانی کے دوران اپنا ٹھکانہ بناتے ہیں۔ ہر سال ستمبر کے شروع میں باز کے شکاری اور شائقین صحرا الحماد میں جاتے ہیں اور وہاں اپنی پسند کے باز خصوصا سمندری شاہین کا شکار کرتے ہیں۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق صحرا الحمماد، عرعر شہر سے سو کلو میٹر مغرب میں واقع ہے۔ یہاں ہر سال باز نقل مکانی کا سفر طے کرتے ہوئے پہنچتے ہیں۔ دو مہینے شکاریوں کے لیے بڑے اہم ہوتے ہیں۔ شکاری یہاں دو ماہ تک ڈیرے ڈالے رکھتے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
فالکن کی چار لاکھ ریال میں نیلامیNode ID: 443301
-
فالکن فیسٹیول میں مقابلہ حُسنNode ID: 448471
-
عقاب میلے میں تین ہزار عقاب شاملNode ID: 460411
حدود شمالیہ صوبے میں بازوں کے شکاریوں کے سربراہ دحام رحیل العنزی نے مہنگے بازوں کے حوالے سے بتایا کہ وہ باز بڑے مہنگے مانے جاتے ہیں جو مرغابی کا شکار کرسکتے ہوں۔ جو تیز رفتار ہوں جن کی ٹانگیں چھوٹی، چونچ متوازن اور بازو کی لپک تیز ہو۔
العنزی نے بتایا کہ باز کی اوسط عمر 20 برس ہوتی ہے البتہ 12 برس کی عمر میں اس کی یہ خصوصیات ماند پڑنے لگتی ہیں۔ نظر کمزور ہوجاتی ہے۔ رفتار کم ہوجاتی ہے اور اپنے چارے کے لیے اسے باز کے شکاری کا سہارا لینا پڑتا ہے۔
![](/sites/default/files/pictures/October/36476/2020/spa_1.jpg)