سعودی عرب کے علاقے باحہ میں زیتون کی کوآپریٹو سوسائٹ کے چیئرمین ڈاکٹر صالح بن عباس آل حافظ نے کہا ہے کہ باحہ میں زیتون کے پہلے میلے میں 5 لاکھ ریال تک کے سودے ہوئے ہیں ۔ کاشتکار جتنا زیتون لائے تھے وہ سب ختم ہوگیا۔
مزید پڑھیں
-
سکاکا میں زیتون میلے کی مقبولیتNode ID: 382121
-
الجوف میں زیتون کا سب سے بڑا زرعی فارمNode ID: 396491
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق آل حافظ نے بتایا کہ میلے میں سب سے زیادہ زیتون کا تیل فروخت ہوا۔ سعودی عرب کے مختلف علاقوں اور شہروں سے میلوں میں آنے والے شائقین نے بڑھ چڑھ کر زیتون کا تیل خریدا ہے۔
آل حافظ نے مزید کہا کہ زیتون کا پھل اور اس کا تیل نکالنے کے بعد اس کا فضلہ بھی بے حد کارآمد ہے۔ یہ صابن، کریم وغیرہ اشیا کی صنعت میں استعمال ہوتا ہے۔ اس کی طلب بھی غیرمعمولی تھی-۔
علاوہ ازیں زیتون کی دستی مصنوعات اور عوامی کھانے بھی بے حد پسند کیے گئے۔ مقامی خاندانوں نے ان کے سٹال لگائے ہوئے تھے۔
آل حافظ نے بتایا کہ زیتون میلے سے زیتون کی مارکیٹنگ بہت عمدہ طریقے سے ہوئی۔ کاشتکاروں کی حوصلہ افزائی ہوئی۔ اب وہ خوشی خوشی زیتون کے مزید باغات لگانے کا عزم ظاہر کررہے ہیں۔ انہیں اس میلے سے مالی فائدہ ہوا۔ زیتون کی زراعت کے حوالے سے ان کے علاقے کا تعارف بھی پوری دنیا تک پہنچ گیا-