سعودی فیشن ڈیزائنر لولو المھنا کے امریکی شہر نیویارک کے فیشن ویک میں چرچے ہیں۔
سعودی وزیر ثقافت شہزادہ بدر بن فرحان نے مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ’موفقۃ یا لولو‘ (لولو! کامیابی تمہارا نصیب ہو)۔
العربیہ نیٹ کے مطابق لولو المھنا ابا الخیل نے وزیر ثقافت کی حوصلہ افزائی پر مسرت اور نیویارک فیشن ویک میں سعودی عرب کی نمائندگی پر فخر کا اظہار کیا ہے۔
ابا الخیل نے کہا کہ اپنے سعودی ہونے پر فخر ہے۔ مجھے نیویارک 2020 فیشن ویک میں شرکت پر ناز ہے۔
لولو المھنا ابا الخیل نے آسٹریلیا کی ایک یونیورسٹی میں فیشن ڈیزائننگ کا کورس کیا ہے۔ عملی زندگی کا آغاز زنانہ عبائے، اونی عبائے اور عربی ڈیزائن کی میکسی سے شروع کیا- ان دنوں وہ جیکٹ ڈیزائن کررہی ہیں۔
ابا الخیل نے کہا کہ نیویارک فیشن ویک میں 8 ڈیزائن پیش کیے جو بے حد پسند کیے گئے۔ آئندہ برس پیرس فیشن شو میں بھی اپنے کلیکشن پیش کریں گی۔ شادی کے جوڑے، کوٹ اور سعودی عصری ثقافت کے آئینہ دار عبایوں کا انتخاب بھی رکھوں گی۔
سعودی فیشن ڈیزائنر نے کہا کہ انہیں ملبوسات میں منفرد جمالیاتی شکلیں اور جدید طرز کے نقوش بے حد پسند ہیں۔ جدید و قدیم کا حسین امتزاج تیار کرنے میں دلچسپی ہے۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ اسی پر اکتفا کررہی ہوں۔ اس کے علاوہ کلاسیکل ملبوسات کو زیادہ عصری انداز میں پیش کرنے پر زیادہ توجہ مرکوز ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیویارک فیشن ویک میں سعودی عرب کے اہم ڈیزائن اور ان کی خصوصیات کو متعارف کرانے کی کوشش کی ہے۔ خواہش ہے کہ سعودی ملبوسات کو عالمی معیار تک لے جاوں۔ ایسا ہوگا تو انہیں ملبوسات شو میں شرکت کے دعوت نامے بھی بہت زیادہ ملیں گے۔
ابا الخیل نے یہ بھی بتایا کہ ملبوسات ڈیزائن کی دنیا مشکل اور مقابلہ سخت ہے۔ کوشش ہے کہ ان کے ڈیزائن آرائشی اشیا سے مزین ملبوسات کی صورت میں منفرد نظر آئیں۔ اللہ کا شکر ہے کہ میرے ڈیزائن پسند کیے جارہے ہیں۔ آکسفورڈ فیشن ٹیم کا شکریہ ادا کرنا بھی ضروری سمجھتی ہوں جس نے مجھے حوصلہ دیا اور میری مدد کی اور مجھے خوبصورت اور آسان طریقے سے تجربہ کرنے کی راہ دکھائی۔
ابا الخیل نے اپنی گفتگو سمیٹتے ہوئے کہاکہ سعودی عرب کثیر ثقافتی ملک ہے۔ مملکت میں انواع و اقسام کے ملبوسات ہیں۔ اسی تناظر میں قدیم ورثے کو مشرقی اور مغربی طرز میں پیش کرنےکی کوشش کررہی ہوں۔ مملکت کے ہر علاقے سے زیورات اور ملبوسات کا الگ طرز اپنایا ہے اور مختلف شکلوں و صورتوں کو نئی شکل و صورت میں پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔