اصل نام سے پہلے اور اس کے بعد کوئی اضافہ نہ کیا جائے(فوٹو اخبار24 )
سعودی وزارت داخلہ کے ماتحت محکمہ احوال مدنیہ نے مملکت بھر میں ناموں کے اندراج کا طریقہ کار اور ضوابط جاری کیے ہیں۔
اخبار 24 کے مطابق محکمہ احوال مد نیہ نے بیان میں کہا کہ ناموں کا اندراج کراتے ہوئے اس بات کی پابندی اشد ضروری ہے کہ ’اصل نام سے پہلے اور اس کے بعد کوئی بھی ا ضافہ نہ کیا جائے۔یہ ناقابل قبول ہوگا۔ مثلا نام کے شروع میں بعض لوگ الیسد بڑھا دیتے ہیں اس کی اجازت نہیں ہوگی‘۔
بیان میں کہا گیا کہ’ اسی طرح بہت سارے لوگ مرکب نام کے اندراج کی کوشش کرتے ہیں مثلا محمد صلاح، محمد مصطفی، اسی طرح کے مرکب ناموں کے اندراج کی اجازت نہیں ہے‘۔
بیان کے مطابق ’عرب معاشروں اور سعودی عرب میں سماجی روایت ہے کہ نام کے ساتھ الف ل کا اضافہ کیا جاتا ہے مثلا البرا، العنود، الجوھرہ یا الولید ناموں کے اندراج میں اس کی اجازت ہوگی‘۔
محکمہ احوال مدنیہ کا کہنا ہے کہ ’ایسا کوئی بھی نام جو اسلامی شریعت کی ہدایت اور روح کے منافی ہو مثلا عبدالرسول ا یسے کسی نام کے اندراج کی اجازت نہیں دی جائے گی‘۔
برصغیر میں عام طور پر مرکب ناموں کا رواج ہے جبکہ اصل نام شروع کرنے سے قبل محمد یا السید وغیرہ کا اضافہ کردیا جاتا ہے مملکت میں اس قسم کے ناموں کے اندراج کی اجازت نہیں یہاں محمد ا ور السید مکمل نام مانے جاتے ہیں۔