مسلم خاتون کو امریکی ائیر لائنز کے طیارے سے کیوں اتارا گیا؟
مسلم خاتون کو امریکی ائیر لائنز کے طیارے سے کیوں اتارا گیا؟
جمعرات 19 نومبر 2020 19:50
ایک مسافر نے شکایت کی تھی کہ وہ ’ خود کو پرسکون محسوس نہیں کرتا‘( فوٹوعرب نیوز)
امریکہ میں ایک مسلمان خاتون کو ایک دوسرے مسافر سے تلخ کلامی کے بعد حراست میں لے کر امریکی ایئر لائنز کی ایک پرواز سے اتار لیا گیا۔
تلخ کلامی کے بعد مسافر نے مسلم خاتون سے کہا تھا کہ وہ ’ان کی موجودگی سے خود کو پرسکون محسوس نہیں کرتا‘۔
عرب نیو ز نے انڈیپنڈنٹ اخبار کے حوالے سے بتایا کہ ایک سیاسی کارکن جنہوں نے مسلم گرل ویب سائٹ کی بنیاد رکھی اور امریکی کانگریس کی نشست کے لیے نیو جرسی میں انتخاب لڑنے والی پہلی مسلمان خاتون عمانی الخطبت نے بتایا کہ مذکورہ مسافر 14 نومبر کو ائیر پورٹ سکیورٹی سے گزرنے والی لائن میں انہیں کاٹ کر آگے آ گیا۔
عمانی الخطبت نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ’مجھے آج صبح ٹی ایس اے (ٹرانسپورٹیشن سکیورٹی ایڈمنسٹریشن) کا سب سے برا تجربہ ہوا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ ایک دوسرے مسافر نے اپنا سامان میرے سامان کے آگے رکھ دیا تاکہ میٹل ڈیٹیکٹر سے گزرنے والی قطار سے پہلے اس کی جانچ پڑتال کی جائے‘۔
’جب میں نے کہا کہ وہ بھی سب کی طرح انتظار کر سکتا ہے تو مسافر نے اس بارے میں بات شروع کر دی کہ وہ 'پری چیک' اور 'فرسٹ کلاس' کیسے ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا ’ آپ سب جانتے ہیں کہ اگر میں حجاب کرنے والی مسلمان عورت ہوں،غصے کا اظہار کرتی اور ٹی ایس اے سیکورٹی کے ذریعے بھاگنے کی جرات کرتی تو مجھے حراست میں لیا جاتا ، میری فلائٹ چھوٹ جاتی اور ممکنہ طور پر چارج ہو جاتا، وغیرہ، وغیرہ۔‘
عمانی الخطبت نے کہا کہ ایئر پورٹ کے سکیورٹی عملے نے انہیں بتایا کہ اسے ’کٹ اٹ آؤٹ‘ کرو اور جب جہاز میں سوار ہوئی تو وہاں سے جانے کے لیے کہا گیا۔
ایئر پورٹ سیکورٹی کے ایک رکن کو سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں انہیں کہتے ہوئے دکھایا گیا تھا کہ ایک مسافر نے شکایت کی تھی کہ وہ اس کے ساتھ سوار ہونے سے ’ خود کو پرسکون محسوس نہیں کرتا‘ ہیں جس پر جواب دیا ’میں اس مسافر کے ساتھ پرسکون محسوس نہیں کرتی ہوں۔ وہ مسافر یہاں موجود ہے۔ میں چاہتی ہوں کہ اس مسافر کو ہٹا دیا جائے۔‘
ایک اور مسافر نے ٹویٹ کیا ’مجھے اپنی پرواز سے اُترنا پڑا کیونکہ ایک شخص نے ایک مسلمان عورت کو طیارے سے اُترنے کو کہا۔ امریکن ایئر ملازمین نے درخواست پر عمل کیا اور خاتون کو کوئی وضاحت نہیں دی۔‘
پولیس افسران عمانی الخطبت کو سکورٹ کرنے کے لیے طیارے میں سوار ہوئے۔ اطلاعات کے مطابق انہیں بغیر کسی چارج کے رہا کرنے سے قبل مختصرا تحویل میں لیا گیا تھا۔
امریکن ایئر لائنز کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ’ابتدائی گواہ کے اکاؤنٹس سے ظاہر ہوتا ہے کہ تنازعہ ٹی ایس اے کی سکریننگ کے دوران شروع ہوا تھا۔ پری چیک اور نان پری چیچ سکریننگ دونوں کو ایک اوپن لین میں رکھا کیا گیا تھا۔‘
’ہمیں یہ بات سمجھ آئی ہے کہ عمانی الخطبت یہ سمجھیں کہ دوسرے مسافر جس کا پری چیک میں اندراج ہو رہا ہے، وہ فیورایبل ٹریٹمینٹ لے رہا ہے کیونکہ عمانی الخطبت کے جوتے اتارنے کے دوران دوسرے مسافر کو سیکورٹی کے ذریعے آگے بڑھنے کی اجازت دی گئی تھی۔‘
’اس کے نتیجے میں زبانی جھگڑا ہوا جو ٹرمینل اور ہوائی جہاز میں جاری رہا جہاں عمانی الخطبت نے مسافر کا سامنا کیا اور انہوں نے اپنی نشست پر بیٹھنے سے قبل اس کی وڈیو بنانا شروع کر دی۔‘
کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنس نیشنل ایگزیکٹو ڈائریکٹر نہاد عواد نے کہا ’ایئر لائن فوری طور پر اس بات کی وضاحت کرے کہ اس نے پولیس سے رابطہ کرکے عمانی الخطبت کو کیوں نکالا اور ایک شخص کے لفظ کی بنیاد پر انہیں پرواز سے بے دخل کرنے کی بات کی جس نے انہیں مبینہ طور پر ہراساں کیا تھا۔‘