Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سر کی مدد سے فن پارے تخلیق کرنے والے معذور کی کہانی

اکرم العدید کھیل کے دوران دونوں ہاتھ اور پیروں سے معدور ہو گئے تھے( فوٹو العربیہ)
سعودی ہینڈ بال قومی ٹیم کے ہمراہ دس برس قبل کویت ٹورنامنٹ میں شرکت کے دوران خطرناک طریقے سے گر جانے پر سعودی شہری اکرم العدید دونوں ہاتھ اور پیروں سے معذور ہو گئے تھے لیکن اس کے بعد کمپیوٹر کی مدد سے فن پارے تخلیق کرنا شروع کردیے۔
العربیہ نیٹ کےمطابق اکرم العدید نے بتایا کہ ’کویت میں ٹورنامنٹ کے دوران اپنی زندگی کے انتہائی حوصلہ شکن واقعہ سے میں نے نیا سبق لیا ہے‘۔

سر کی مدد سے فن پارے تیار کرنے کے لیے برش کا استعمال سیکھا (فوٹو العربیہ)

ان کا کہنا تھا کہ’ منفرد راستہ تلاش کرکے سر سے کمپیوٹر کا استعمل سیکھا۔ کمپیوٹر کو اپنی ضرورت کے مطابق ڈیولپ کیا۔ سر کی مدد سے فن پارے تیار کرنے کے لیے برش کا استعمال سیکھا ۔ دنیا بھر میں انتہائی معذور افراد فن پارے بنانے کے لیے یہی طریقہ کار استعمال کر رہے ہیں‘۔
انہوں نے بتایا کہ ’تجریدی آرٹ میں انپی استعداد بڑھائی ہے۔ 650 سے زیادہ فن پارے استعمال کرکے نمائشوں میں شرکت کی۔ معذوروں کو معاشرے اور سکاوٹ سے منسلک کرنے میں حصہ لیا‘۔
’تربیتی پروگرام کے ذریعے معذوروں کی سکاوٹ ٹیمیں تشکیل دیں۔ مملکت میں معذوروں کو سر سے کمپیوٹر کے استعمال کا طریقہ سکھایا۔ الجوف میں ہر طرح کے معذوروں کی سہولت کے لیے تربیتی سینٹر قائم کیا ہے‘۔

 650 سے زیادہ فن پارے استعمال کرکے نمائشوں میں شرکت کی۔(فوٹو العربیہ)

’ ریاض کنگ فہد میڈیاکل سٹی میں تجریدی آرٹ کے ذریعے علاج کا پروگرام شروع کیا ہے جس سے معذوروں کو مدد ملی ہے‘۔
اکرم العدید نے بتایا کہ’ میڈیکل سٹی میں ایسا کمپوٹر حاصل کیا جو سر کی مدد سے استعمال کیا جاتا ہے۔ سر کے ذریعے آرٹ کی دنیا میں نت نئے طریقے بھی ایجاد کیے ہیں‘۔
انہو ں نے مزید کہا  کہ ’معذروں کے لیے میرا پیغام یہ ہے کہ آپ ہمت نہ ہاریں۔ عزم اور ارادے سے کام لیں گے تو معذوری خود بخود رخصت ہو جائے گی۔ وسائل کی کمی کے باجود انسان اچھوتے کام کر سکتا ہے‘۔

شیئر: