Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چھٹی کے دوران اقامہ منسوخ کیے جانے پر حقوق کی وصولی کیسے؟

حقوق کی وصولی کے لیے او پی ایف کے ذریعے درخواست دی جاسکتی ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں کورونا وائرس کی وبا کے دوران مملکت میں بین الاقوامی سفر پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ اس دوران حکومت نے غیر ملکیوں کے اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں بھی خودکار طریقے سے توسیع کردی تھی۔ 
پابندی ختم ہونے کے ساتھ ہی حکومت کی جانب سے بیرون ملک کارکنوں کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کے لیے ابشر کی سہولت فراہم کی گئی ہے جس کے ذریعے اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع ممکن ہوتی ہے۔ 
قارئین اردو نیوز کی جانب سے موصول ہونے والے سوالات کے جوابات حاضر خدمت ہیں۔ 

ہروب غیرملکی کے لیے مشکل مرحلہ ہوتا ہے (فوٹو: ابشر)

فیصل مغل کا سوال ہے کہ میرا ’ہروب ‘ فائل ہوئے 3 برس ہو گئے ہیں، ترحیل کے علاوہ وطن جانے کا کوئی طریقہ ہے؟ 
جواب: سعودی عرب میں غیر ملکی کارکنوں کے لیے ’ہروب‘ فائل ہونے سے سسٹم میں ان کے تمام معاملات روک دیے جاتے ہیں۔ 
جیسا کہ اس سے قبل ’ہروب‘ کے حوالے سے کئی بار اردونیوز میں تفصیل سے تحریر کیا جاچکا ہے، تاہم یہاں مختصر طور پر دوبارہ اس بارے میں چند نکات پیش کیے جارہے ہیں تاکہ آپ کے سوال کا جواب دیا جاسکے۔ 
’ہروب‘ کسی بھی غیر ملکی کارکن کے لیے انتہائی مشکل مرحلہ ہوتا ہے۔ ہروب فائل ہونے کے 15 دن کے اندر کفیل اسے منسوخ کراسکتا ہے، بعد ازاں اسے منسوخ کرانا بہت دشوار ہوتا ہے۔ 
ہروب لگنے کے دو ہفتے بعد سسٹم میں کارکن کی فائل سیز کرکے اسے ریڈ زون میں منتقل کردیا جاتا ہے۔ 
اگر کوئی کارکن یہ ثابت کرسکے کہ ہروب غلط فائل کیا گیا تھا اس صورت میں اسے لیبر کورٹ سے رجوع کرنا پڑتا ہے جہاں تمام دستاویزی ثبوت پیش کرنا ہوتے ہیں جن سے ظاہر ہو کہ کارکن کام پر موجود تھا اوراس کا ہروب فائل کیا گیا۔ 
جس کارکن کا ہروب لگا ہوا ہو اس کا نہ تو اقامہ تجدید کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی خروج نہائی لگانا ممکن ہوتا ہے اس لیے آپ کو چاہیے کہ سفارت خانے کے شعبہ ویلفیئر سے رجوع کریں جو آپ کو وطن بھجوانے کے لیے مدد کرسکتا ہے۔ 

چھٹی پر گئے تارکین کے اقامے تجدید کرانے کی سہولت ابشر پرفراہم کی گئی ہے (فوٹو: ایس پی اے)

ملک فیصل کا سوال ہے کہ میں پاکستان گیا تھا چھٹی پر مگر کورونا کی وجہ سے وقت پر نہیں آسکا، میرا اقامہ بھی ختم ہو گیا اور کمپنی نے تجدید بھی نہیں کرایا بلکہ میرا اقامہ کینسل کرادیا ہے میرے حقوق بھی کمپنی کے ذمہ ہیں واپس کیسے جاسکتا ہوں؟ 
جواب: کورونا وائرس کی وجہ سے سعودی عرب میں بین الاقوامی سفر پر پابندی عائد کردی گئی تھی جس کی وجہ سے مملکت سے چھٹی جانے والے بے شمارافراد وقت مقررہ پر نہ لوٹ سکے۔ 
سعودی حکومت کی جانب سے اس مشکل گھڑی میں غیر ملکی کارکنوں کی سہولت کے لیے ان کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں مفت توسیع کردی گئی تھی۔ 
خروج وعودہ اوراقاموں کی مدت میں کی جانے والی مفت توسیع کے بعد جب کورونا کی وبا پر قدرے قابو پالیا گیا اور حالات بہتر ہونے کے ساتھ ہی پروازوں کی آمدورفت بھی مرحلہ وار بحال ہونے لگی تو سعودی حکام نے امیگریشن قوانین میں تبدیلی کرتے ہوئے یہ سہولت فراہم کی کہ ان غیر ملکی کارکنوں کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں ’ابشر‘ سسٹم کے ذریعے توسیع کی جاسکے ۔ 
اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کے لیے مقررہ فیس ادا کرکے کرائی جاسکتی ہے۔ 
آپ کا کہنا ہے کہ کمپنی نے آپ کا اقامہ کینسل کردیا یعنی آپ کو خروج وعودہ کی خلاف ورزی کے زمرے میں شامل کردیا جبکہ آپ کے حقوق بھی کمپنی کے ذمہ ہیں۔ 
کیونکہ آپ کو ’خرج ولم یعد‘ کی کیٹگری میں شامل کردیا گیا ہے اس لیے آپ 3 برس تک کسی دوسرے ویزے پر مملکت نہیں آسکتے۔  
سعودی عرب واپس آنے کا ایک ہی طریقہ ہے وہ یہ کہ آپ کی سابقہ کمپنی ہی آپ کو دوسرا ویزہ جاری کرے تو آپ اس پر آسکتے ہیں۔ 
موجودہ صورت حال میں جبکہ کمپنی نے آپ کے اقامے کو کینسل کر دیا ہے اس سے یہی ظاہر ہے کہ وہ آپ کے لیے دوسرا ویزہ جاری نہیں کرائیں گے۔ 
اگر آپ کے حقوق زیادہ ہیں یعنی سروس کو 5 برس سے زیادہ ہوچکے ہیں تو آپ پاکستان میں ہی رہتے ہوئے ’وزارت سمندر پار پاکستانیز‘ سے رجوع کریں اور انہیں درخواست دیں جس میں اپنے اقامے کی کاپی، خروج وعودہ، کمپنی سے معاہدے کی کاپی بھی منسلک کریں اور جو حقوق آپ کے بنتے ہیں وہ بھی درج کریں۔  
اوورسیز فاؤنڈیشن کو درخواست دینے سے آپ کا معاملہ پاکستان سے فارن آفس کے ذریعے سفارت خانے پہنچے گا اور یہاں سے سفارت خانے کے ذریعے لیبر کورٹ میں آپ کا کیس دائر ہوسکے گا۔ 
یاد رکھیں کیس دائر کرتے وقت یہ نکتہ ضرور تحریر کریں کہ خروج وعودہ کی خلاف ورزی آپ کی جانب سے نہیں ہوئی تاکہ لیبر آفس میں آپ کے حقوق کی وصولی کے ساتھ ساتھ آپ پر 3 برس کی پابندی بھی ختم کی جاسکے-

 

خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: