Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بھوک کی وجہ سے ہونے والے سر درد کو کیسے کنٹرول کریں؟

ماہرین کے مطابق تناؤ کے شکار افراد میں سر کا درد 93 فیصد ہوتا ہے (فوٹو: فری پک)
بعض اوقات سرمیں درد بھوک لگنے کی وجہ سے شروع ہوجاتا ہے، ایسا زیادہ دیر کھانا نہ کھانے یا ناشتہ نہ کرنے سے ہوتا ہے۔
صحت کے ’بولڈ سکائی‘ ویب سائٹ کے مطابق یونیورسٹی آف میلبورن آسٹریلیا میں ہونے والی ایک سائنسی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ بھوک سر درد میں 31 فیصد سبب بنتی ہے۔
دیگر وجوہات کی وجہ سے سر میں درد 29 فیصد ہوتا ہے، جس میں تھکاوٹ، غصہ، موسم کا بدلنا، حیض آنا، سفر کرنا، شور کا ہونا اور نیند مکمل نہ کر سکنا وغیرہ شامل ہیں۔
 

بھوک کی وجہ سے سر درد کے اسباب

سر میں درد ہونے کے متعدد اسباب ہیں، جیسے جسم میں پانی کی کمی، کیلوریز کی کم مقدار اور جسم میں گلوکوز کی کمی۔
ہمارے دماغ کو جب گلوکوز کی مکمل مقدار نہیں ملتی تو یہ مخصوص ہارمونز ریلیزکرتا ہے جن میں گلوکوگن، کورٹیسول اور ایڈرینالین وغیرہ ہوتے ہیں یہ جسم میں گلوکوز اور شوگر کی کمی کو پورا کرتے ہیں۔
دماغ کے ان ہارمونز کو ریلیز کرنے کے بعد ان کے منفی اثرات میں سردرد ہوتا ہے، اسی طرح تھکاوٹ کا احساس، سستی اور متلی وغیرہ ہونے لگتی ہے۔ اسی طرح جسم میں پانی کی کمی اور غذا کی کمی دماغ کی صلاحیت پر اثرانداز ہوتی ہیں اور اسے تیز کرتی ہیں جس کی وجہ سے سر میں درد شروع ہو جاتا ہے۔ تناؤ کا شکار افراد اور شوگر کے مریضوں کو سرکا درد زیادہ شدت سے ہوتا ہے۔
یونانی محققین کی جانب سے کی گئی ایک تحقیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ تناؤ کے شکار افراد میں سر کا درد 93 فیصد ہوتا ہے، البتہ جو افراد اس میں مبتلا نہیں ہوتے انہیں 58 فیصد سے زیادہ نہیں ہوتا۔ یہ بھی ممکن ہے کہ بھوک اور تناؤ کی وجہ آدھے سر کا درد شروع ہو جائے۔

تحقیق سے یہ معلوم ہوا ہے کہ سر ک ادرد ہاضمے میں خرابی کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے (فوٹو: فری پک)

بھوک کی وجہ سے درد کی علامات

بھوک کی وجہ سے ہونے والے سر درد میں پیشانی کے دونوں اطراف میں دباؤ کے احساس کے ساتھ درد ہوتا ہے، اسی طرح گردن اور کندھوں میں تناؤ کی کیفیت شروع ہو جاتی ہے۔
بھوک کے درد میں یہ علامات بھی پائی جائی ہیں:
آنتوں سے مختلف آوازیں آنا، تھکاوٹ محسوس کرنا، ہاتھ کانپنا، چکر آنا، پیٹ میں درد ہونا، پسینہ آنا، سردی محسوس ہونا اور عمل انہضام کے مسائل
امریکہ کی مسیسپی اور سنسناٹی یونیورسٹیوں کی ایک ٹیم کے ذریعے کی گئی تحقیق سے یہ معلوم ہوا ہے کہ سر کا درد ہاضمہ میں خرابی کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔ ان کے مطابق یہ ممکن ہے کہ ہاضمہ کا علاج کرنے سے سر کا درد بھی ٹھیک ہو جائے۔ اسی طرح سر میں درد ہونے کی جوہات میں بدہضمی، قبض، آنتوں میں سوزش، گیسٹرو فیزیجل ریفلوکس وغیرہ بیماریاں بھی ہوتی ہیں۔

بھوک لگنے کی صورت میں پانی کازیادہ استعمال کریں (فوٹو: فری پک)

ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ ان بیماریوں کا علاج کرنے سے سر کا درد ٹھیک ہونے کے ساتھ نظام زندگی بھی بہتر ہو سکتی ہے۔
بھوک کے درد سے بچنے کے لیے نکات
1- کھانے کے اوقات میں صحت مند کھانا کھائیں
2- ناشتہ کبھی ترک نہ کریں۔
3- ایسے افراد جن کا کام مصروفیت والا ہوتا ہے وہ ہلکا پھلکا کھانا وقفے وقفے سے کھاتے رہیں۔
4- چاکلیٹ یا میٹھے جوسزسے پرہیز کریں اس لیے کہ یہ جسم میں گلوکوز کے اضافے کا سبب بن سکتے ہیں جس کی وجہ سے شوگر میں اضافے کا خطرہ ہوتا ہے۔
5- بھوک لگنے کی صورت میں پانی کازیادہ استعمال کریں تاکہ بھوک کا احساس کم ہوجائے۔
6- پھل جیسے سیب، مالٹے یا گری دار اپنے سامنے رکھیں۔
7- مکھن یا پھلوں کے جوس وقتا فوقتا استعمال کرتے رہیں۔

درد نہ رکنے کی صورت میں ڈاکٹر سے رجوع کریں اور اس کا مناسب علاج کروائیں (فوٹو: میڈیکل نیوز)

ڈاکٹر سے مشورہ

ماہرین کہتے ہیں کہ جب آپ کا پیٹ خالی ہوتا ہے تو سر کا درد ہونا عام بات ہے یہ کھانے کے بعد ختم ہو جاتی ہے۔
لیکن اس کا قطعی یہ مطلب نہیں ہے کہ سر کا ددر صرف بھوک کی وجہ سے ہوتا ہے اس لیے اگر آپ کو سر کا درد ویسے محسوس ہو رہا ہے اور کافی وقت سے ٹھیک نہیں ہو رہا تو ڈاکٹر سے رجوع کریں اور اس کا مناسب علاج کروائیں۔

شیئر: