کوالالمپور میں مقامی عدالت کے حکم پر پی آئی اے کے طیارے کو روک لیا گیا
پاکستان کی قومی ایئر لائن پی آئی اے کے ایک مسافر طیارے کو ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں روک لیا گیا ہے۔
پی آئی اے کے ترجمان کے مطابق ’ملائشیا کی ایک مقامی عدالت نے یک طرفہ فیصلے کے تحت پی آئی اے کے ایک طیارے کو روک لیا ہے جس کا قانونی تنازع قومی ایئر لائن اور ایک فریق کے مابین برطانوی عدالت میں زیر التوا ہے۔‘
ترجمان کی جانب جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پی آئی اے مسافروں کی دیکھ بھال کر رہی ہے اور ان کے لیے متبادل پرواز کا بندوبست کیا جا رہا ہے۔
بیان کے مطابق یہ ناقابلِ قبول صورتحال ہے جس میں پی آئی اے حکومت کے تعاون سے معاملے کو سفارتی چینلز استعمال کرتے ہوئے متعلقہ فورم پر اٹھایا جا رہا ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق پی آئی اے کی پرواز پی کے 895 کراچی سے آج کوالالمپور پہنچی تھی۔ پی آئی اے نے 2015 میں بوئنگ 777 طیارہ ویتنام کی کمپنی سے لیز پر حاصل کیا تھا ۔گزشتہ چند ماہ سے اس کے واجبات کی ادائیگی کے حوالے سے تنازع چل رہا تھا اور کمپنی معاملہ عدالت لے گئی تھی۔
ملائیشیا میں پاکستانی ہائی کمیشن متعلقہ حکام اور پی آئی اے سے رابطے میں ہے.
ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا تھا کہ معاملے کو جلد از جلد حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں.مسافر آج رات کوالالمپور سے پرواز EK 343 سے روانہ ہوں گے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے کوالالمپور ہائی کورٹ کے جاری احکامات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ کیس کی مدعی کمپنی کا نام پیراگرم ایوی ایشن چارلی لمیٹڈ ہے اور یہ معاملہ ان دو طیاروں سے متعلق ہے جو پی آئی اے کو ڈبلن کی کمپنی ایئرکیپ نے 2015 میں لیز پر دیے تھے۔
ایئرکیپ دنیا کی سب سے بڑی جہاز لیز پر دینے والی کمپنی ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان کی قومی ایئرلائن پی آئی اے گذشتہ ایک سال سے مشکلات کا شکار ہے۔ پائلٹس کے لائسنسز پر شکوک و شبہات سامنے آنے کے بعد یورپ میں پی آئی اے پر پابندی عائد کی جا چکی ہے۔