الباحہ کے ایک قصبے میں چار دہائیوں سے انسانیت کی خدمت کرنے والی فلپائنی نرس کا انتقال ہو گیا ہے۔
ان کے انتقال کی خبر پر قصبے کا ماحول سوگوار ہے۔ الباحہ محکمہ صحت کے ترجمان نے تعزیتی پیغام جاری کیا ہے جبکہ ٹوئٹر پر صارفین نے اپنے جذبات کا اظہار کیا۔
العربیہ نیٹ کے مطابق فلپائنی نرس الباحہ ریجن کی القری کمشنری کے القواریر قصبے میں رہائش پذیر تھیں۔
الباحہ میں محکمہ صحت کے ترجمان ماجد الشطی نے کہا ہے کہ ’القواریر کے رہائشی فلپائنی نرس کو ’’ام اسماعیل‘‘ کہہ کر مخاطب کرتے تھے‘۔
الله يرحمها ويغفر لها اتمنى يسمى المركز الصحي بقرية القوارير بإسمها تكريما لها
— alsaqr almuhlq (@alsaqralmuhlq) January 21, 2021
’ہیلتھ سینٹر آنے والے مریضوں کی مدد اور علاج میں وہ ہمیشہ پیش پیش رہتیں، یہی وجہ ہے کہ علاقے کے تمام لوگ ان سے مانوس تھے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’ام اسماعیل پر ڈیوٹی کے دوران فالج کا حملہ ہوا تھا جس پر انہیں ہسپتال داخل کر دیا گیا، وہاں ان کی حالت مزید خراب ہوگئی تھی‘۔
’ان کے گردوں نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا، قصبے کے لوگوں نے ان کی مدد کے لیے 25 ہزار ریال جمع کیے تھے‘۔
ترجمان نے بتایا کہ ’فلپائنی نرس صحت زیادہ خراب ہو جانے پر وطن چلی گئی تھیں، اس کی خواہش تھی کہ اپنے رشتہ داروں کے درمیان رہ کر علاج کرائیں تاہم وطن پہنچنے کے بعد ان کی حالت زیادہ خراب ہوئی اور بالآخر وہ زندگی کی بازی ہار گئیں‘۔
يالها من مشاعر!
ياله من إخاء!
يالها من عشرة!تداولت وسائل الإعلام
المشاعر النبيلة لأهالي
قرية القوارير بالباحة
تجاه الممرضة الفلبينية
(أم إسماعيل) رحمها الله
بعد أن قضت معهم
أكثر من (٤٠) سنة.الجميع يعرف الممرضة
بأخلاقها وسيرتها العطرة. #خضر_الزهراني pic.twitter.com/AEMuLMgiYx— خضر الزهراني(@KSB999) January 21, 2021