Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ملتان پولیس کو لینڈکروزر چلاتے پانچ سالہ بچے کی تلاش

سوشل ٹائم لائنز پاکستان کی ہوں یا دنیا کے کسی اور حصے کا معاملہ ہو، کوئی بھی خلاف معمول بات ان کے حوالے ہو تو وہ دیکھتے ہی دیکھتے بہت دور تک نکل جاتی ہے۔
کچھ ایسا ہی سلسلہ پاکستانی شہر ملتان میں ہوا ہے جہاں ایک چند برس کے بچے کی لینڈکروزر چلاتی ویڈیو سامنے آئی تو فورا ہی وائرل ہو گئی۔
مختلف میسیجنگ ایپس اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شیئر کی جانے والی مختصر دورانیے کی ویڈیو میں ایک کم عمر بچہ دکھائی دیتا ہے۔ جو بظاہر کسی بڑے کی موجودگی کے بغیر لینڈکروزر ڈرائیو کر رہا ہے۔
ویڈیو کی تاریخ کا ذکر کیے بغیر اس پر تبصرہ کرنے والوں کے مطابق یہ پانچ یا چھ برس عمر کے بچے کی ویڈیو ہے جو بھاری ٹریفک کی موجودگی میں بوسن روڈ جیسی مصروف شاہراہ پر لینڈکروزر ڈرائیو کر رہا ہے۔
کم عمر بچے کی ڈرائیونگ کو انتہائی خطرناک قرار دینے والے ایک صارف نے اپنے تبصرے میں لکھا ’ملتان بوسن روڑ پر اتنی بڑی گاڑی چلانے والے پانچ چھ سالہ بچے کو میڈل ملنا چاہیے، اس کے امیر ترین والدین یا ٹریفک پولیس کو تمغہ جرات سے نوازا جانا چاہیے‘۔
مختلف سوشل میڈیا صارفین نے معاملے پر تشویش کا اظہار کیا تو کہا کہ ایک بچہ شہر کی اہم شاہرہ پر گاڑی چلا رہا ہے، راستے میں متعدد سیکیورٹی کیمروں، ٹریفک وارڈنز اور پولیس کی موجودگی کے باوجود بچے کو کہیں نہیں روکا گیا۔
ویڈیو وائرل ہوئی تو مقامی پولیس خصوص ٹریفک پولیس فعال ہوئی کہ معاملے کی تفصیل جانی جائے تاہم کئی گھنٹوں بعد بھی کم عمر ڈرائیور اور گاڑی کے مالک کی شناخت نہیں کی جا سکی۔
اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ملتان پولیس کے چیف ٹریفک پولیس افسر ظفربزدار نے بتایا کہ ہم یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ گاڑی کس کی ہے اور بچہ کون ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک ہم بچے اور گاڑی کی شناخت کے مرحلے میں ہیں، اس کے بعد ہی قانونی حوالے سے کچھ کر سکیں گے۔

شیئر: