Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ

وزیراعظم عمران خان نے پیٹرول کی قیمت میں دو روپے 70 پیسے فی لیٹر اضافے کی منظوری دی ہے۔ (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ کر دیا ہے۔
وزیراعظم آفس کی جانب سے اتوار کو جاری ہونے والے بیان کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پیٹرول کی قیمت میں دو روپے 70 پیسے فی لیٹر، ہائی سپیڈ ڈیزل میں دو روپے 88 پیسے فی لیٹر، مٹی کے تیل کی قیمت میں تین روپے 54 پیسے فی لیٹر اور لائیٹ ڈیزل کی قیمت میں تین روپے فی لیٹر کا اضافہ کرنے کی اجازت دی ہے۔
بیان کے مطابق ’وزیراعظم عمران خان نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے لیے اوگرا کی جانب سے بھیجی گئی مجوزہ سفارشات کے برعکس عوامی مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے پیٹرلیم مصنوعات کی قیمتوں میں کم سے کم اضافے کی منظوری دی۔‘
اوگرا کی جانب سے بھیجی گئی سمری میں پیٹرول کی قیمت میں 13 روپے 18 پیسے فی لیٹر، ہائی اسپیڈ ڈیزل میں 12 روپے 12 پیسے فی لیٹر، مٹی کے تیل کی قیمت میں 11 روپے 10 پیسے فی لیٹر اور لائیٹ ڈیزل کی قیمت میں چھ روپے 62 پیسے فی لیٹر اضافہ تجویز کیا گیا تھا۔
قیمتوں میں اضافے کا اطلاق اتوار کی رات 12 بجے سے ہو گا۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے اعلان کے بعد سوشل میڈیا صارفین پی ٹی آئی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
ٹوئٹر ہینڈل خادم حسین نے لکھا کہ ’بقول عمران خان اور اسد عمر مہنگائی اور افراط زر میں کمی کی خوشخبریاں مسلسل مل رہی ہیں۔ آج پٹرول کی مصنوعات میں 2.70 روپے فی لیٹر اضافہ کرکے اس خوشخبری کی تصدیق کردی۔‘
کچھ صارفین نے وزیر اعظم کی جانب سے عوام کی شکایات سننے کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آج پھر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں  بڑھا دی گئی ہیں۔ براہ راست شکریہ کے پیغامات وصول کرنے کے لئے کل شام چار  بجے وزیر اعظم خود عوام کی براہ راست کالز سنیں گے۔
جہاں سوشل میڈیا صارفین تنقید کرتے ہوئے دیکھائی دیے وہی کچھ صارفین عوام کو یاد دہانی کراتے رہے کہ  نئے پاکستان میں پٹرول کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ لیکن آپ نے گھبرانا نہیں۔
ٹوئٹر صارف ساجد رفیق نے کہا ’حلفا کہتا ہوں اگر 50 روپے بھی اضافہ کر دیں تو بھی اس قوم کے کان پر جوں نہیں رینگنے والی۔‘

کچھ سوشل میڈیا صارفین حکومت سے سوال کرتے ہوئے دیکھائی دیے ’صرف یہ بتا دیں کہ یہ سب کچھ کہاں تک اور کب تک برداشت کرنا ہے ۔ بندہ مینٹلی پرپئیرڈ تو ہو جائے۔‘
 

شیئر: