حسن شہریار صرف فیشن ڈیزائنر نہیں بلکہ انہوں نے ٹاک شوز کی میزبانی بھی کی ہے (فوٹو: ایچ ایس وائی انسٹا گرام)
ڈرامہ سیریل ’پہلی سی محبت‘ سے اداکاری کے میدان میں قدم رکھنے والے معروف ڈیزائنر حسن شہریار یاسین کہتے ہیں کہ انہوں نے کبھی بھی سوچ کر یا پلاننگ کر کے کچھ نہیں کیا، جب بھی کسی کام کو کرنے کا موقع میسر آتا ہے بس تیاری کرکے کر لیتے ہیں۔
حسن شہریار یاسین فیشن انڈسٹری میں ’ایچ ایس وائی‘ کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے ایک فلم میں اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں اور اب فیشن ڈیزائنگ اور بڑی سکرین کے ساتھ ساتھ چھوٹی سکرین پر بھی قسمت آزمائی کر رہے ہیں۔
اردو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے ڈرامے سے پہلے محب مرزا اور صنم سعید کے ساتھ فلم ’عشرت میڈ ان چائنہ‘ کی آفر ہوئی، فلم کی شوٹنگ ختم کر چکا تھا، جب پہلی سی محبت میں کردار ملا۔‘
حسن شہریار یاسین کہتے ہیں کہ ان کی فلم کی شوٹنگ کراچی اور تھائی لینڈ میں ہوئی۔ ’کمال کا میوزک اور کہانی ہے۔ لوگ یقینا لطف اندوز ہوں گے، ڈرامے میں کام کرنے کا تجربہ بہت ہی الگ ہے۔ مایا اور شہریار منور کے ساتھ بہت دوستی ہونے کی وجہ سے سیٹ پر اچھا وقت گزرا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ شبیر جان اور صبا فیصل نے نہ صرف سپورٹ کیا بلکہ بہت کچھ سکھایا،
’یہ لوگ اتنی اچھی اداکاری کرتے ہیں کہ دیکھ کر دل کرتا ہے کہ ان سے بہتر شاٹ دوں۔‘
وہ کہتے ہیں کہ ’میرے لیے سب فیملی کی طرح ہیں۔ سیٹ پر بہت زیادہ ہنسی مذاق رہتا تھا۔ کھانا جب آتا تھا تو ہم سب کھانے پہ ٹوٹ پڑتے تھے۔ یہ وہ یادیں ہیں جو ہمیشہ دل کے قریب رہیں گی۔‘
آپ خود بھی پراجیکٹس ڈائریکٹ کرتے ہیں، کسی اور کی ڈائریکشن میں کام کرنا کیسا لگا؟
اس سوال کے جواب میں ایچ ایس وائے نے کہا کہ ’یہ سچ ہے کہ میں نے بہت سارے پراجیکٹس خود ڈائریکٹ کیے ہیں لیکن انجم شہزاد کے ساتھ کام کرنا بہت اچھا اس لیے لگا کہ میں نے ان سے بہت کچھ سیکھا، اس ڈرامے میں خود کا اِن پُٹ نہیں دیا کیونکہ میں نے اِن پُٹ دینے کی ضرورت محسوس ہی نہیں کی بس جو ڈائریکٹر نے کہا وہی کیا۔‘
ایچ ایس وائے کہتے ہیں کہ وہ خود کودوسرے فیشن ڈیزائنرز کی طرح نہیں سمجھتے نہ ہی وہ خود کو کسی سے بہتر یا کمتر سمجھتے ہیں۔
وہ کہتے ہیں کہ ’صرف فیشن ڈیزائنر نہیں ہوں، ٹاک شوز کی میزبانی بھی کی ہے، اداکاری بھی کر رہا ہوں لہذا خود کو ایک انڈسٹری کا نہیں سمجھتا۔‘
حسن شہریار یاسین کہتے ہیں کہ ’میں سٹوری ٹیلر ہوں، تخلیق کار ہوں لہذا جو بھی کرتا ہوں پوری محنت اور تیاری کے ساتھ کرتا ہوں۔ اللہ نے مجھے بہت کچھ دیا ہے میں لوگوں کا بھی شکر گزار ہوں کہ انہوں نے میرے ہر کام کو سراہا۔ باقی کام میں وہی کرتا ہوں جس میں مجھے لگے کہ میں بہت آگے جا سکتا ہوں۔‘
حسن شہریار یاسین کا کہنا ہے کہ ’میری محنت کا اندازہ یہاں سے لگائیں کہ جب مجھے ڈرامے کی پیشکش ہوئی تو سیٹ پر آنے سے پہلے میں نے اپنی اردو ٹھیک کرنے کے لیے کلاسسز لیں۔ سیٹ پر مکمل ہوم ورک کے بعد ہی گیا تھا۔‘
حسن شہریار کے مطابق وہ یہ نہیں دیکھتے سنتے کہ کون سا بندہ کیا اور کون سا پراجیکٹ کر رہا ہے وہ صرف اپنے کام پر توجہ رکھتے ہیں اور دیکھتے ہیں کہ وہ کتنا بہتر کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’میرا لوگوں کے ساتھ بہت پرانا تعلق ہے۔ اس لیے میں کبھی بھی ان کو مایوس نہیں کرنا چاہوں گا، چاہتا ہوں کہ وہ مجھے جس کام کو بھی کرتا دیکھیں فخر محسوس کریں۔ اگر وہ مجھے اداکاری کرتے دیکھیں اور ایک گھنٹہ میرے ساتھ ٹی وی پر گزاریں تو ان کے لیے وہ ایک گھنٹہ لطف سے بھرپور ہونا چاہیے۔‘
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’میں کیمرے سے شرماتا نہیں ہوں۔ فیشن کی دنیا میں آنے سے پہلے بہت زیادہ تھیٹر کیا کرتا تھا، انٹر کالجز مقابلوں میں بہترین اداکار کا ایوارڈ بھی جیتا ہوا ہے۔ آمنہ حق کے ساتھ میوزیکل پروگرام کر چکا ہوں اس لیے کیمرے کا سامنا میرے لیے نیا نہیں تھا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’میں عموماً اپنے تیار کردہ ملبوسات ہی زیب تن کرتا ہوں لیکن ’پہلی سی محبت‘ میں اپنے تیار کردہ کپڑے نہیں پہنے جو ڈرامے والوں نے دیے وہ ہی پہنے، البتہ فلم ’عشرت، میڈ ان چائنہ‘ میں خود کے تیار کردہ ملبوسات زیب تن کیے ہیں یہاں تک کہ اس فلم میں فائٹ کے سٹنٹس بھی خود کیے ہیں۔‘
ایچ ایس وائی نے مزید کہا کہ ’اداکاری کرنے سے میرا ڈیزائننگ کا کام اس لیے متاثر نہیں ہوتا کیونکہ میں 25 سال سے یہ کام کررہا ہوں اور اپنی ٹیم کو تیار کر چکا ہوں لہذا اگر میں کوئی دوسرا کام کر بھی رہا ہوں تو ڈیزائننگ کا کام متاثر نہیں ہوتا۔‘
ڈرامہ سیریل ’پہلی سی محبت‘ کے بعد اب تک مجھے تین فلمیں اور دو ڈرامے آفر ہو چکے ہیں۔
ایچ ایس وائے بہت شوق سے پاکستانی ڈرامے دیکھتے ہیں کہتے ہیں کہ سب ہی بہت بہترین اداکار ہیں لیکن انہیں ہمایوں سعید ،عائزہ خان اور اقراعزیز کی اداکاری بہت اچھی لگتی ہے اور وہ ڈرامہ سیریل ’میرے پاس تم ہو‘ کو بہت پسند کرتے ہیں۔