انڈیا کے صدر رام ناتھ کوند نے بدھ کو گجرات کے تاریخی شہر احمد آباد میں دنیا کے سب بڑے کرکٹ سٹیڈیم کا افتتاح کر دیا ہے۔
موٹیرا نامی اس سٹیڈیم کا نام بدل کر اب انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی کے نام پر ’نریندر مودی سٹیڈیم‘ رکھ دیا گیا ہے۔
اس موقع پر مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ اور ان کے بیٹے جے شاہ بھی موجود تھے جو انڈیا میں کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے سیکریٹری ایشیئن کرکٹ کونسل کے صدر ہیں۔
مزید پڑھیں
-
برسبین میں نئی تاریخ رقم، انڈیا ٹیسٹ سیریز جیت گیاNode ID: 533721
-
گوادر: ’امید ہے ایک دن انگلینڈ کی ٹیم یہاں کھیلے‘Node ID: 542461
-
’ڈپریشن میں خود کو دنیا کا تنہا ترین شخص سمجھتا تھا‘Node ID: 542681
اس سے قبل موٹیرا سٹیڈیم کا نام انڈیا کے پہلے وزیر داخلہ اور نائب وزیراعظم کے نام پر ’سردار پٹیل سٹیڈیم‘ رکھا گیا تھا جس میں گذشتہ سال فروری میں ہی اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا نریندر مودی نے شاندار استقبال کیا تھا۔
دنیا کے اس سب سے بڑے کرکٹ سٹیڈیم کو نریندر مودی کے نام سے منسوب کرنے پر سوشل میڈیا پر نکتہ چینی بھی ہو رہی ہے جبکہ ان کے حامی اس کا دفاع بھی کر رہے ہیں۔
یہ معاملہ سیاسی رنگ اختیار کرتا جا رہا ہے کیونکہ اس سے متعلق اندرا گاندھی، جواہر لعل نہرو اور راجیو گاندھی کے ناموں پر موجود سٹیڈیمز کا ذکر بھی کیا جا رہا ہے۔
دریں اثنا اس سٹیڈیم میں آج بدھ سے انڈیا اور انگلینڈ کے درمیان چار ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا تیسرا میچ کھیلا جا رہا ہے۔ اس سے قبل دونوں ٹیمیں ایک ایک ميچ جیت کر سیریز میں برابر رہیں۔
یہ ڈے نائٹ میچ ہے اور گلابی گیند سے کھیلا جا رہا ہے۔ اس سے قبل آسٹریلیا کا میلبرن کرکٹ گراؤنڈ دنیا کا سب سے بڑا سٹیڈیم ہوا کرتا تھا۔
صدر رام ناتھ کووند نے اس کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ ’انڈیا کو کرکٹ کا پاور ہاؤس اور کرکٹ کا ہب کہا جاتا ہے اس لیے دنیا کا سب سے بڑا سٹیڈیم کا یہاں ہونا بھی مناسب ہے۔‘
سٹیڈیم کا نام نریندر مودی کے نام پر رکھنے کے حامیوں کی دلیل ہے کہ جب اندرا گاندھی راجیو گاندھی اور نہرو کے نام پر سٹیدیم ہو سکتے ہیں تو نریندر مودی کے نام پر کیوں نہیں؟
برنٹ ان ڈاؤن سین نامی ٹوئٹر ہینڈل نے لکھا کہ ’راجیو گاندھی کھیل رتن- ٹھیک، راجیو گاندھی سٹیڈیم- ٹھیک، جواہر لعل نہرو سٹیڈیم- ٹھیک، انڈرا گاندھی سٹیڈیم- ٹھیک۔ نریندر مودی سٹیڈیم پر کہا جا رہا ہے کہ مودی کرکٹ کے بارے میں کیا جانتے ہیں انہوں نے اس میں کیا حصہ ڈالا ہے؟‘
Rajiv Gandhi Khel Ratna - Fine
Rajiv Gandhi Stadium- Fine
Jawaharlal Nehru Stadium- Fine
Indira Gandhi Stadium- FineNarendra Modi Stadium: What does Modi know about cricket? what's his contribution?
— Sanjeev McIntyre (@BurnItDownSan) February 24, 2021
ارنب بھٹاچاریہ نامی ایک صارف نے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے ٹویٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’اب یہ ثابت ہو گیا ہے کہ مجھے کسی سٹیڈیم اور سپورٹس ایوارڈ کا نام سیاست دانوں کے نام پر رکھنے سے مسئلہ ہے۔ چاہے وہ راجیو گاندھی کے نام پر ہو یا پھر نریندر مودی کے نام پر۔ یہی نہیں یہاں تو سردار پٹیل کے نام کو بھی تبدیل کر دیا گیا۔ میں اس کے خلاف ہوں۔'
Now that it is confirmed, I have problem with naming a sporting stadium / award on any politicians name be it Narendra Modi or Rajiv Gandhi. It's not done , that too replacing the name of Sardar Patel. I am against this. https://t.co/xLGV4mqWUW
— Arnab Bhattacharyya (@TheBongGunner) February 24, 2021
ایک صارف امرناتھ پنجیکر نے لکھا کہ 'سردار پٹیل کے نام سے منسوب سٹیڈیم کو نریندر مودی کا نام دیا جا رہا ہے۔ آر ایس ایس سردار پٹیل کی جانب سے آر ایس ایس پر پابندی لگانے کا بدلہ لے رہا ہے۔'
Sardar Patel stadium in Ahmedabad is renamed as @narendramodi stadium.
RSS is taking revenge on Sardar Patel for banning RSS.#MoteraCricketStadium@INCGoa@SaralPatel @digambarkamat@girishgoa #सरदार_पटेल_का_अपमान pic.twitter.com/Np1HJeac2S
— Amarnath Panjikar (@AmarnathAldona) February 24, 2021