محبت ہوئی اور دل بھی ٹوٹا تھا، گانے لکھ کر بوجھ ہلکا کیا:جنید خان
محبت ہوئی اور دل بھی ٹوٹا تھا، گانے لکھ کر بوجھ ہلکا کیا:جنید خان
منگل 2 مارچ 2021 5:46
عنبرین تبسم
اداکار و گلوکار جنید خان کا کہنا ہے کہ محبت کے جذبات عورت اور مرد میں ایک جیسے ہی ہوتے ہیں، لیکن اگر عورت کسی دوسرے مرد کی خاطر اپنے شوہر کو چھوڑ دے تو مرتے دم تک اسے معافی نہیں ملتی۔
اردو نیوز کے ساتھ انٹرویو میں جنید خان کا کہنا تھا کہ اگر مرد بیوی کو کسی دوسری عورت کی خاطر چھوڑ دے تو سوسائٹی اسے معاف کر دیتی ہے، ایسا دوہرا معیار نہیں ہونا چاہیے۔
’مرد اور عورت تو بعد میں پہلے یہ دیکھا جانا چاہیے کہ دونوں انسان ہیں، دونوں سے غلطیاں ہو سکتی ہیں اگر مرد کو معافی مل سکتی ہے تو عورت کو کیوں نہیں؟‘
ڈرامہ سیریل ’محبتیں چاہتیں‘ میں اپنے کردار فراز کے بارے میں بات کرتے ہوئے جنید خان نے کہا کہ فراز نے ایسا کچھ نہیں کیا جو ناقابل معافی ہو۔
’حقیقی زندگی میں بڑی بڑی غلطیاں معاف کر دی جاتی ہیں، لیکن اگر معافی دل سے مانگی جائے اور دوبارہ اسی غلطی کو نہ دہرانے کاوعدہ کیا جائے تو معاف کر دیا جانا چاہیے۔‘
انہوں نے اپنے کردار کے بارے میں کہا کہ ’فراز کا کردار نیگیٹیو نہیں ہے، بس معصوم ہے اس لیے سائن کرتے وقت ایسا کوئی پریشر نہیں تھا کہ پبلک اس کردار سے نفرت کرے گی۔‘
جنید خان نے ایک سوال کے جواب میں اعتراف کیا کہ انہیں بھی زندگی میں محبت ہوئی تھی اور دل بھی ٹوٹا تھا۔
’دل ٹوٹے تو انسان کے جذبات اس کے بس میں نہیں ہوتے، میری بھی یہی حالت تھی۔ لہٰذا میں نے میوزک کے ذریعے اور گانے لکھ کر اپنے دل کا بوجھ ہلکا کیا۔‘
جنید کے خیال میں جب تک انسان کو درد نہیں ملتا تو وہ جذباتی طور پر مضبوط بھی نہیں ہوتا، پریشانیاں زندگی کا حصہ ہیں ان سے گھبرانا نہیں چاہیے۔
جنید خان نے آج سے تین سال پہلے پی ایس ایل میں پشاور زلمی کے لیے اینتھم بھی بنایا تھا۔
انہوں نے اسے ایک تجربہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر کسی ٹیم نے آئندہ بھی رابطہ کیا تو وہ بخوشی اینتھم بنائیں گے۔
’کرکٹ کا بہت زیادہ شوقین بھی ہوں اور اکثر ہماری شوبز کی ٹیم کے میچز ہوتے بھی رہتے ہیں۔‘
انہوں نے پی ایس ایل کے حالیہ اینتھم پر کی جانے والی تنقید پر کہا کہ ’جب ہم کوئی گانا عوام کے لیے بناتے ہیں تو ان کا حق ہے کہ وہ اس کو پسند یا ناپسند کریں، اور اگر کسی نے ناپسند کیا ہے تو اس کو برا بھلا نہیں کہا جانا چاہیے۔‘
انہوں نے واضح کیا کہ ’اگر تنقید صرف یہ دیکھ کر ہو رہی ہو کہ گانا گانے والے کا امیج کچھ ڈیسنٹ یا سوبر نہیں ہے، تو میں اس چیز کو بہت برا سمجھتا ہوں۔‘
جنید خان نے کہا کہ نصیبو لعل بہت ہی اچھی گلوکارہ ہیں، انہوں نے پی ایس ایل کا اینتھم بہت اچھا گایا ہے، اس گانے کا ردھم اور موڈ بہت زبردست ہے۔
’اب نصیبو لعل کے ساتھ بری پنجابی فلموں کا دور جڑا ہوا ہے، اس چیز کو دیکھتے ہوئے اگر اینتھم پر تنقید ہو رہی ہے، تو میں اس تنقید کو جائز نہیں مانتا۔‘
جنید خان نے بتایا کہ وہ ذاتی زندگی میں بہت زیادہ سنجیدہ نہیں ہیں، ہنسی مذاق کرنے والے انسان ہیں لیکن مجموعی طور پر خاموش طبع ہیں۔
’کردار کی ڈیمانڈ کے مطابق خود کو ڈھال لیتا ہوں۔ مجھے زیادہ تر سنجیدہ کردار آفر ہوتے ہیں لہٰذا ٹی وی پر ایک ٹیلی فلم کے علاوہ کامیڈی کرنے کا موقع میسر نہیں آیا۔‘
انہوں نے کہا کہ آئندہ ریلیز ہونے والی فلم ’کہے دل جدھر‘ میں ایک الگ جنید خان دیکھنے کو ملے گا، جو ہنس بھی رہا ہوگا، رو بھی رہا ہوگا، ڈانس بھی کر رہا ہوگا اور ایکشن بھی کر رہا ہوگا۔
انہوں نے گلوکاری یا اداکاری پر اپنی ترجیحات کے حوالے سے کہا کہ ’میوزک میرا جنون ہے، لیکن یہ بات درست ہے کہ اداکاری کے پراجیکٹ کرتا گیا تو لوگوں کو لگا کہ میری ترجیحات میں اداکاری زیادہ ہے، لیکن اب میں گلوکاری کو زیادہ وقت دوں گا۔‘
جنید خان کا کہنا ہے کہ انہوں نے صبا قمر، ماہرہ خان، ارمینہ رانا خان، آئزہ خان، منشا پاشا، مومل شیخ سب کے ساتھ کام کیا، بہت مزا آیا اور لوگوں نے پسند بھی کیا لیکن ان کی جوڑی کو حرا مانی کے ساتھ زیادہ سراہا گیا ہے۔
جنید خان کا آج کل ڈرامہ سیریل خدا اور محبت بہت پسند کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے اس ڈرامے کے حوالے سے بتایا کہ ’یہ ڈرامہ پروڈکشن سکیل کے نقطہ نظر سے کافی بڑا ہے، وجاہت حسین بہت ہی سمجھدار ڈائریکٹر ہیں، میرا کردار اس میں بہت ہی زبردست ہے۔‘