سعودی عرب میں شاہی محافظ دستے ’رائل گارڈ ‘ سے وابستہ تین اہلکاروں اور ایک افسر کو کرپشن کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق ادارہ انسداد کرپشن نے کہا ہے کہ ’گرفتار ہونے والے افسروں پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی اور اپنے رشتے داروں کے نام پر بنائی گئی کمپنیوں کو 400 ملین ریال مالیت کے ٹینڈر جاری کیے تھے‘۔
مزید پڑھیں
-
سلامتی کونسل حوثی باغیوں کو جوابدہ ٹھہرائے: سعودی عربNode ID: 545756
-
سعودی کابینہ کی ایک بار پھر حوثیوں کے حملوں کی مذمتNode ID: 545761
’گرفتار ہونے والے شاہی گارڈز میں ریٹائرڈ میجر جنرل، کرنل اور لیفٹیننٹ کرنل رینک کے افسر شامل ہیں‘۔
’مذکورہ افراد شاہی گارڈز کے شعبہ خریداری اور کنٹریکٹ ڈیپارٹمنٹ سے وابستہ رہے ہیں۔ ان کی نشاندہی پر 21 دیگر کاروباری شخصیات اور تارکین وطن کو بھی گرفتار کیا گیا ہے‘۔
ادارے نے کہا ہے کہ ’گرفتار کیے جانے والے افسروں نے طے شدہ ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنی اور اپنے رشتے داروں کی کمپنیوں کو مختلف ٹھیکے دیے تھے‘۔
’انہوں نے ان کمپنیوں کو غیر قانونی طور پر سرکاری خزانے سے ادائیگیاں کیں نیز انہوں نے اپنے رشتہ داروں کے نام اندرون ملک اور بیرون ملک جائیدادیں خریدیں اور ادا کی جانے والی رقم کے ذرائع ظاہر نہیں کیے‘۔
ادارہ انسداد کرپشن نے مزید کہا ہے کہ ’ایک دوسرے مقدمے میں ایوان شاہی سے وابستہ ایک اہلکار کو دو مڈل مین کے ساتھ گرفتار کیا گیا ہے۔ مذکورہ شخص ماضی میں لینڈ گرانٹ ڈیپارٹمنٹ سے وابستہ رہا ہے‘۔
#The_Oversight_and_Anti_Corruption_Authority initiates a number of criminal caseshttps://t.co/uIxriICztH#No_Immunity_for_any_corrupt pic.twitter.com/jZqdY3MMHY
— Oversight and Anti-Corruption Authority (@nazaha_en) March 2, 2021