Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایک سال کے دوران ملازمت تبدیل کی جاسکتی ہے؟

وزارت نے کہا ہے کہ ملازمت کی تبدیلی سے کمپنیوں کو نئے ویزے نکلوانے میں دشواری نہیں ہوگی ہوگی (فوٹو: اے ایف پی)
وزارت افرادی قوت و سماجی فروغ نے ملازمت کے نئے قانون سے متعلق سب سے زیادہ کیے جانے والے سوالات کے جوابات دیے ہیں۔
اخبار 24 کے مطابق غیر ملکی کارکنوں کو سعودی عرب آمد کے ایک سال کے دوران ملازمت تبدیل کرنے کا اختیار ہوگا بشرطیکہ موجودہ کمپنی اس کی اجازت دے۔
اس سہولت سے گھریلو عملہ مستثنیٰ ہیں جنہیں نئے قانون میں شامل نہیں کیا گیا۔
وزارت نے کہا ہے کہ ’جس کارکن پر ہروب کی رپورٹ درج ہو وہ ملازمت کی تبدیلی کا حق نہیں رکھتے‘۔
وزارت کے مطابق ’ملازمت کی تبدیلی کے تمام واجبات نئی کمپنی کے ذمے ہوں گے۔‘
وزارت نے سب سے زیادہ کیے جانے والوں سوالات کے جوابات بھی دیے ہیں جو اس طرح ہیں:
کیا ملازمت کی تبدیلی سے کمپنیوں کو نئے ویزے نکلوانے میں دشواری ہوگی۔
جواب :نہیں
ملازمت کی تبدیلی سے کمپنی کو فوری طور متبادل کارکن کے لیے نیا ویزا جاری ہوگا؟
جواب : ہاں، طے شدہ شرائط کے مطابق نیا ویزہ جاری ہوگا۔
کیا ملازمت کے نئے قانون میں گھریلو عملہ بھی شامل ہے؟
جواب : نہیں۔

غیر ملکی کارکن کو سعودی عرب آمد کے ایک سال کے دوران ملازمت تبدیل کرنے کا اختیار ہوگا (فوٹو: المحیت ڈاٹ نیٹ)

ملازمت کا معاہدہ کب سے نافذ العمل ہوگا؟
جواب: جس وقت کارکن ملازمت کا معاہدہ قبول کرے گا۔
کیا کارکن کو اقامہ اور لیبر کارڈ کی ضرورت ہوگی یا صرف ملازمت کا معاہدہ کافی ہے؟
جواب: کارکن کو اقامہ اور لیبر کارڈ جاری کروانا ہوگا۔

شیئر: