اطلاعات کے مطابق کنٹریکٹنگ کے شعبے میں گزشتہ سال مملکت میں مقامی پیداوار 6.4 فیصد تھی اور اس میں لگ بھگ ایک لاکھ 75 ہزار کاروبار شامل تھے۔
سعودی آرامکو اور سابک کے ساتھ شراکت میں منعقد ہونے والا یہ فورم اگلے تین سالوں میں مملکت میں 1000 منصوبے پیش کرے گا۔
اس فورم کے ایک حصے کے طور پر 37 نجی اور سرکاری اداروں میں 600 بلین سعودی ریال (160 بلین ڈالر) سے زیادہ کے منصوبے ظاہر کیے جائیں گے۔
وزارت ٹرانسپورٹ نے فورم کے دوران متعدد منصوبوں کا اعلان کیا جس میں حائل اور العلا کے درمیان 400 کلو میٹر طویل دہرا کیریج وے شامل ہے جس سے دونوں علاقوں کے درمیان نقل و حمل کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
وزارت نے الشیمسی القور نامی دو لین ہائی وے پروجیکٹ کا بھی اعلان کیا جو مکہ مکرمہ میں تعمیر کیا جائے گا۔ 63 کلو میٹر تھری لین ہائی وے کو تین سال میں مکمل کیا جائے گا۔
اس منصوبے سے عازمین کی تعداد بڑھانے میں مدد ملے گی جو پِیک اوقات میں شہر تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ اس منصوبے سے ٹریفک کی بھیڑ کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
جبیل اور دمام ہائی ویز کے مابین ایک لنک روڈ پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا جبکہ اس بات کا بھی اعلان کیا گیا کہ دھران البتھا روڈ کو آئندہ تین سالوں میں مکمل کر لیا جائے گا۔
مملکت کی کنٹریکٹنک مارکیٹ کو مشرقِ وسطیٰ کی سب سے بڑی مارکیٹ سمجھا جاتا ہے۔ بین الاقوامی رپورٹس کے مطابق اس شعبے کے نئے پروجیکٹ کا حجم 5000 منصوبوں سے تجاوز کر گیا ہے جس کی لاگت 6 ٹریلین سعودی ریال ہے۔ یہ فورم منگل اور بدھ کو آن لائن جاری رہے گا۔