Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میں تو دوست تھا دشمنی کی طرف کیوں دھکیل رہے ہیں: جہانگیر ترین

جہانگیر ترین نے زور دے کر کہا کہ ظلم بڑھتا جارہا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ انہوں نے تحریک انصاف کے لیے 10 برس خون پسینہ ایک کیا ہے اور وہ پارٹی نہیں چھوڑ رہے ہیں۔
بدھ کو لاہور میں بینکنگ کورٹ کے باہر میڈیا کے ساتھ گفتگو میں جہانگیر ترین نے عمران خان کا نام لیے بغیر کہا کہ ان کی وفاداری کا امتحان لیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ میں تو دوست تھا دشمنی کی طرف کیوں دھکیل رہے ہو؟‘
جہانگیر ترین کے بقول’عمران خان نے اعتماد کا ووٹ لیا اس میں سب سے بڑا کردار جہانگیر ترین کا تھا۔ اگر جہانگیر ترین کی محنت نہ ہوتی تو یہ ووٹ نہ لے سکتے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میرا سوال یہ ہے کہ صرف جہانگیر ترین ہی یاد رہا۔ مجھ پر تین ایف آٸی آر درج ہیں۔ میرا میڈیا ٹراٸل کیوں ہو رہا ہے کیا آپ کا کیس اتنا کمزور ہے کہ عدالت میں سامنا نہیں کر سکتے۔‘
جہانگیر ترین نے زور دے کر کہا کہ ’ظلم بڑھتا جارہا ہے، میرے اور میرے بیٹے کے بینک اکاؤنٹ منجمد کردیے گئے ہیں۔‘
انہوں نے گذشتہ روز میڈیا پر چلنے والی خبروں کی دوبارہ تردید کرتے ہوئے کہا کہ ’آصف زرداری سے ملاقات کی باتوں میں حقیقت نہیں ہے۔ ایسی کوئی ملاقات نہیں ہو رہی۔‘
بدھ کو بینکنگ جرائم کورٹ میں جہانگیر ترین اور علی ترین کی درخواست ضمانتوں پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری ضمانتوں میں 10 اپریل تک توسیع کر دی۔
عدالت نے ایف آئی اے کو 10 اپریل تک جہانگیر ترین اور علی ترین کی گرفتاری سے روک دیا۔ ایف آئی اے نے شوگر سکینڈل میں جہانگیر ترین اور علی ترین پر مقدمہ درج کر رکھا ہے۔

شیئر: