Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’دھوکہ دہی‘ سے 500 ملین پاؤنڈ ہتھیانے والی مصری خاتون گرفتار

خاتون کی عیارانہ لوٹ کا واقعہ سوشل میڈیا پر وائرل ہے- (فوٹو ایجپٹ ٹوڈے)
مصر کے معروف علاقے المنوفیہ کے قریے الباجور کی رہائشی ام عبدۃ نے سادہ لوح عوام کو ’دھوکہ‘ دے کر 500 ملین مصری پونڈ ہتھیا لیے۔ یہ واقعہ سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔ 
مصری جریدے الوطن نے بتایا کہ ام عبدۃ نے ہموطنوں کو سبز باغ دکھاتے ہوئے کہا کہ ’پیسہ جمع کراؤ بھاری منافع کماؤ‘۔ دھوکہ بازی کا پتہ چلنے پر خاتون ایک ماہ تک اپنی رہائش سے مفرور رہی۔ بالاخر سکیورٹی فورس نے اسے جنوبی مصر کے بندر قنا مقام پر گرفتار کرلیا۔ 
ام عبدۃ نے اپنا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اسے کوئی بھی رقم ماہانہ دس فیصد تک بڑھانے کا ہنر حاصل ہے۔ 
مزید پڑھیں
مصری میڈیا کا کہنا ہے کہ متاثرین نے اپنے رشتہ داروں سے رقمیں بطور قرض لے کر ام عبدۃ کو سونپ دی تھیں۔ انہوں نے 500 ملین مصری پاؤنڈ لوگوں سے جمع کیے ہوئے ہیں۔
مصراوی ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ قنا مقام پر جھگڑے نے ام عبدۃ کو گرفتار کرایا۔ تحقیقات سے پتہ چلا تھا کہ وہ بیس روز قبل قنا چلی گئی تھیں۔ وہاں اس نے ایک مکان کرائے پر حاصل  کیا تھا۔ تراویح کے بعد ایک مکین نے پولیس سے رابطہ کرکے اطلاع دی کہ ان کے یہاں ایک مکان میں جھگڑا ہو رہا ہے۔ سکیورٹی فورس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔ پوچھ گچھ سے پتہ چلا کہ یونیورسٹی کا ایک پروفیسر اور منوفیا کا ایک انجینیئر ام عبدۃ اور اس کی بیٹیوں سے دس ملین پاؤنڈ واپس کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ 
پوچھ  گچھ کے دوران  یہ بات سامنے آئی کہ ام عبدۃ سے متاثرین میں پروفیسر اور انجینیئر ہی نہیں بلکہ  سینکڑوں لوگ ہیں۔ اس کے خلاف پچیس رپورٹیں درج کرائی گئی ہیں جن میں متاثرین نے دعوی کیا ہے کہ ام عبدۃ بھاری منافع کے نام پر ان سے رقمیں لے کر مفرور ہے اصل رقم واپس کرتی ہے اور نہ ہی منافع دے رہی ہے۔
 
خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: