یمن کے شہر مارب میں شدید لڑائی، 45 حوثی مارے گئے
کرنل یحییٰ الحتیمی کا کہنا ہے کہ بھاری نقصان کے بعد حوثیوں کو پسپائی اختیار کرنا پڑی (فوٹو: روئٹرز)
یمن کے شہر مارب میں اتحادی افواج کے ساتھ لڑائی میں 45 حوثی مارے گئے ہیں۔ ایک فوجی افسر نے عرب نیوز کو بتایا کہ کارروائی اس وقت ہوئی جب جمعے کے روز حوثی باغی حملوں کے لیے آگے بڑھ رہے تھے اور 48 گھنٹے تک جاری رہی۔
عرب نیوز کے مطابق ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں نے فروری میں مارب شہر کے گیس کے ذخائر پر قبضہ کرنے کے لیے ایک بڑی کارروائی کا آغاز کیا تھا۔ جو کہ ملک کے شمالی حصے میں واقع ہے۔
یمن ملٹری میڈیا کے ڈائریکٹر کرنل یحییٰ الحتیمی کا کہنا ہے کہ 24 گھنٹے تک لڑائی تمام محاذوں پر مسلسل جاری رہی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حوثیوں کے ساتھ مل کر لڑنے والے کئی لبنانی اور عراقی بھی اس میں ہلاک ہوئے۔
الحتیمی نے یہ بھی بتایا کہ حکومتی افواج نے حوثیوں کی سپلائی لائن کاٹنے کے بعد آگے بڑھتے ہوئے کئی علاقوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
یمنی افسر کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا کہ ’حوثیوں کی جانب سے الکسارا کے مقام پر ہونے والی لڑائی میں نئی کمک بھی بھیجی گئی تاہم وہ کچھ حاصل نہ کر سکے اور جانی نقصان کے بعد انہیں پسپائی اختیار کرنا پڑی۔‘
حکومت کے اندازے کے مطابق اتحادی افواج کے ساتھ جھڑپوں میں پچھلے دو ماہ کے دوران 2000 سے زائد حوثی مارب میں ہلاک کیے جا چکے ہیں۔
اسی طرح 1800 سے زائد وہ لوگ بھی مارے گئے ہیں جو اس کارروائی کے آگاز سے حوثیوں کا ساتھ رہے تھے۔
الحتیمی کا کہنا تھا کہ حوثی ملیشیا کا کم سے کم 60 فیصد حصہ اور سامان تباہ کیا جا چکا ہے جبکہ درجنوں حوثیوں کی لاشیں ابھی تک وہی پڑی ہیں۔
ان کے مطابق ’ان کی فورس اور آلات کو کچل دیا گیا ہے اور وہ ایک انچ بھی آگے نہیں بڑھ سکے۔‘
آئی ڈی پیز کے حوالے سے کام کرنے والی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ فروری سے جاری لڑائی میں 24000 ہزار بے گھر ہوئے جبکہ کئی پناہ گزین کیمپوں کو بھی حوثیوں کی گولہ باری کی وجہ سے خالی کرایا گیا۔
یمن کے صدر عابد ربو نے جمعرات کے روز ریاض میں ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا کہ یمن میں ایران کو اس کے مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا جبکہ انہوں اتحادی افوان اور ان قبائلیوں کی خدمات کو بھی سراہا جو حوثیوں کے خلاف لڑ رہے ہیں۔