نہر سوئز میں پھنسے جہاز کے مالک کا نقصان میں شراکت کا مطالبہ
نہر سوئز میں پھنسے جہاز کے مالک کا نقصان میں شراکت کا مطالبہ
ہفتہ 1 مئی 2021 21:43
نقصان کا تخمینہ قریباً 916 ملین ڈالر لگایا گیا ہے۔(فوٹو ایجپٹ انڈیپینڈنٹس)
نہر سوئز میں ایک ہفتہ تک پھنسے رہنے والے جاپانی بحری جہاز کے مالک نے جہاز پر لدے کنٹیرز کے مالکان سے نقصان میں شامل ہونے کا کہا ہے۔
اے پی نیوز ایجنسی کے مطابق مصری حکام نے جاپان کی کمپنی سے مطالبہ کیا ہے کہ بحری جہاز کے باعث راستہ بند ہونے پر اتنے عرصہ کے نقصان کا ازالہ کیا جائے۔
بحری جہاز ایورگیون کے جاپانی مالک نے کارگو مالکان سے کہا ہے کہ وہ نہر سوئز پر ہونے والے اس حادثے کے نتیجے میں پہنچنے والے نقصان میں حصہ بٹائیں۔
واضح رہے کہ جاپان کے بحری جہاز نے نہرسوئز میں ایک ہفتہ تک دیگر بحری جہازوں کی آمدورفت روک رکھی تھی جس کے باعث اربوں ڈالر کی سمندری تجارت رک گئی تھی۔
مصری حکام نے جہاز کے مالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سمندری تجارت رکنے سے ہونے والامالی نقصان پورا کرے۔
شوئی کسن کائشا لمیٹڈ نے کہا ہے کہ اس نے کنٹینرز مالکان سے کہا ہے کہ وہ عمومی اوسط معاہدے میں ہرجانے میں حصہ ڈالیں۔
واضح رہے کہ ایسے نقصان کی شیئرنگ سکیم اکثر سمندری حادثات میں استعمال ہوتی ہے جو انشورنس کے ذریعے پوری کی جاتی ہے۔
شپنگ کمپنی کا کہنا ہے کہ حادثے کے وقت بحری جہاز پر لگ بھگ 18ہزار کنٹینرز لدے ہوئے تھے۔
نقصان کے ازالے کے سلسلے میں کئی کنٹینرز مالکان کو مطلع کردیا گیا ہے تاکہ نقصان میں حصہ ڈال سکیں۔ نقصان کا تخمینہ قریباً 916 ملین ڈالر لگایا گیا ہے۔
قبل ازیں بحری جہاز کے مالک نے کہا تھا کہ ہرجانے کے مطالبے پر مصری حکام سے بات چیت کی جا رہی ہے۔
شوئی کسن کمپنی نے کہا ہے کہ ایورگیون نامی جہاز کو نہرسوئز میں روک کر رکھا گیا ہے۔ نقصان کے ازالے کا معاملہ کے حل ہونے تک اس جہاز کو جانے کی اجازت نہیں۔
کمپنی نے مذاکرات کی مزید تفصیلات بتانے سے انکار کردیا۔ اس نے انشورنس کی رقم کے بارے میں کچھ واضح نہیں کیا اور نہ ہی یہ بتایا کہ جہاز پر لدے سامان کے مالکان سے کتنا حصہ ادا کرنے کے لیے کہا جارہا ہے۔
دی ایورگون 23 مارچ کو ہالینڈ کی روٹرڈم بندرگاہ جا رہا تھا جب وہ نہر سوئز کے کنارے سے جا ٹکرایا تھا۔
کمپنی نے بتایا کہ بحری جہاز کےعملےمیں 25 ہندوستانی شامل ہیں۔ وہ تاحال اسی جہاز پر سوار ہیں اور سب مکمل صحت یاب ہیں۔
جہاز کی تکنیکی انتظامی کمپنی برنہارڈ شولٹ شپ مینجمنٹ نے کہا ہے کہ جہاز میں کافی مقدار میں خوراک موجود ہے جس میں تازہ کھانا، سبزیاں اور پینے کا پانی شامل ہے۔