Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سعودی عرب سے تعلقات کا فروغ، اب باضابطہ سٹرکچر بن گیا ہے‘

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کہا کہ ’سعودی ولی عہد اور عمران خان کے درمیان معاہدے سے باضابطہ سٹرکچر بن گیا ہے (فوٹو:روئٹرز)
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کا سعودی عرب کا دورہ انتہائی غیر معمولی رہا اور اس کے واضح نتائج آنے والے دنوں میں دکھائی دیں گے۔
منگل کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس دورے میں گرمجوشی غیر معمولی تھی جس میں ولی عہد شہزادہ محمد سلمان خود وزیراعظم عمران خان کا استقبال کرنے آئے۔
وزیر خارجہ کہا نے کہا کہ ’وزیراعظم کی ولی عہد سے ون آن ون اور وفود کی سطح پر بات چیت ہوئی اور اس کے بعد عشائیے پر ملاقات میں دونوں طرف سے کھل کر بات چیت ہوئی ہے۔‘
انھوں نے کہا کہ آج دونوں طرف سے یہ آگاہی اور اعتراف ہے کہ ہمارے تعلقات غیر معمولی نوعیت کے ہیں اور ہم اس کی گہرائی اور وسعت کو سمجھتے ہیں اور ان کو مزید آگے بڑھانا ہم دونوں کی ضرورت ہے۔‘
ہمارے سیاسی اور سٹریٹیجک تعلقات عمدہ تھے اور ان کو نیا رخ دینے کی ضرورت ہے۔۔ان مذاکرات میں ہم نے بات چیت میں اس پر توجہ دی کہ اقصادی شراکت داری میں کیسے اضافہ کر سکتے ہیں، سرمایہ کاری اور دو طرف تجارت کو کیسے فروغ دے سکتے ہیں، روز گار کے مواقعے کیسے پیدا کر سکتےہیں۔‘
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اچھی پیش رفت یہ ہے کہ یہ باتیں ہم پہلے بھی کیا کرتے تھے لیکن ان کا کوئی باضابطہ منظم  سٹرکچر نہیں تھا۔ اور ان ہم نے ایک باضابطہ منظم طریقۂ کار وضع کیا ہے۔‘
انھوں نے کہا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور عمران خان کے درمیان جو معاہدہ ہوا ہے اس کے تحت اب ایک باضابطہ سٹرکچر بن گیا ہے اور اس کے تین اصول طے ہو گئے ہیں کہ سکیورٹی اور سیاسی معاملات میں کیا بات ہو گی اور کون لیڈ کرے گا۔‘
’اقصادی میدان میں کیا بات ہو گی اور کون لیڈ کرے گا۔ اس کے علاوہ ثقافتی اور سافٹ امیج سے متعلق سرگرمیوں کی کون قیادت کرے گا اور کیا کرے گا۔ ‘

شیئر: