Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ میں امن کی کوششیں، اسرائیلی وزیر کی مصری ہم منصب سے ملاقات

اسرائیلی وایر خارجہ کا تیرہ برسوں میں یہ پہلا مصر کا دورہ ہے۔ فوٹو اے ایف پی
غزہ میں مستقل امن کے قیام کے لیے مصر میں ہونے والے مذاکرات میں اسرائیلی حکومت کے ایک اعلیٰ وزیر نے شرکت کی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں اتوار کو ہونے والے مذاکرات میں اسرائیلی وزیر خارجہ گابی اشکینازی نے اپنے مصری ہم منصب سامع شُکری سے ملاقات کی۔ کسی بھی اسرائیلی وزیر خارجہ کا تیرہ برسوں میں مصر کا یہ پہلا باقاعدہ دورہ ہے۔
مصر کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ یہ ملاقات مصر کی مشرق وسطیٰ میں امن عمل کی بحالی اور غزہ میں جنگ بندی برقرار رکھنے کے لیے کی جانے والی کوششوں کا حصہ ہے۔
دوسری جانب مصر کے خفیہ ادارے کے سربراہ عباس کامل نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے یروشلم میں ملاقات کی ہے۔
نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ملاقات میں علاقائی سیکیورٹی مسائل کے علاوہ غزہ کا معاملہ بھی زیر غور آیا کہ حماس کو کس طرح سے غزہ کے شہریوں کے لیے بھیجی گئی امداد کو اپنے مفاد میں استعمال کرنے سے روکا جائے۔
مصری انٹیلی جنس چیف عباس کامل نے فلسطین کے صدر محمود عباس سے بھی راملہ میں ملاقات کی ہے۔ ملاقات کے دوران عباس کامل نے مصری صدر عبد الفتاح السیسی کی جانب سے فلسطین کی حمایت کرنے کا پیغام محمود عباس کو پہنچایا۔
مصر کی وزات خارجہ کے مطابق قاہرہ میں ہونے والے مذاکرات کے دوران مصری وزیر خارجہ سامع شُکری نے اپنے اسرائیلی ہم منصب گابی اشکینازی سے کہا کہ مشرقی یروشلم، مسجد الاقصیٰ اور اسلامی اور مسیحی مقدس مقامات سے منسوب خصوصی حساسیت پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

اسرائیلی وزیر خارجہ کے دورے کا مقصد مشرق وسطیٰ میں امن عمل کی بحالی ہے۔ فوٹو اے ایف پی

مصر نے دو ریاستی حل کے لیے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان ایک مرتبہ پھر امن مذاکرات بحال کرنے کا کہا۔ مصر کا اسرائیل اور غزہ کے درمیان جنگ بندی کی کوششوں کا مقصد غزہ میں انسانی اور معاشی حالات میں فوری بہتری لانا ہے۔
مصر کی جانب سے لیے گئے ان اقدامات میں غزہ کی تعمیر نو اور حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے سے متعلق معاہدہ کرنا بھی شامل ہے۔
یاد رہے کہ 21 مئی کو طے پانے والی جنگ بندی میں مصر نے کلیدی کردار ادا کیا تھا۔ اسرائیل اور غزہ کے درمیان گیارہ دن جاری جانے والی لڑائی میں 66 بچوں سمیت 248 فلسطینی ہلاک ہوئے تھے۔
اسرائیلی وزیر خارجہ گابی اشکینازی کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان مسقل بنیادوں پر جنگ بندی کے لیے مصر اپنا کردار ادا کرے، اور حماس کے ساتھ ممکنہ معاہدے کے تحت سنہ 2014  سے پکڑے گئے اسرائیلی فوجیوں کو رہا کیا جائے۔
اسرائیلی وزیر خاجہ نے مزید کہا کہ مصر ایک اہم اتحادی ملک ہے جو خطے میں امن کے لیے پر عزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ شدت پسند عناصر کو مضبوط ہونے سے روکنے میں سب کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے، ایسے عناصر جو علاقائی استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ لاپتہ افراد اور حماس کی تحویل میں اسرائیلی قیدیوں کی اپنے ملک واپسی کو یقینی بنایا جائے۔ 

غزہ اور اسرائیل کے درمیان لڑائی میں 248 فلسطیینی ہلاک ہوئے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی

یروشلم میں وزیراعظم نیتن یاہو نے بھی اسرائیلی فوجیوں اور شہریوں کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔
حماس نے دعویٰ کیا ہے کہ چار اسرائیلی فوجی اس کی تحویل میں ہیں۔ مصر نے قیدیوں کے تبادلے پر بات چیت کے لیے اسرائیل، فلسطین اور حماس کو مذاکرات کی دعوت دی ہے۔

شیئر: