Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سری لنکن کرکٹرز کا تنخواہوں کے نئے معاہدے پر دستخط سے انکار

تنخواہوں کے نئے منصوبے کو کھلاڑیوں نے غیر شفاف قرار دیا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
سری لنکا کے قومی کرکٹ  ٹیم کے کھلاڑیوں نے تنخواہوں کے نئے معاہدوں پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ لیکن ان کا کہنا ہے کہ وہ روان ماہ کے آخر میں ہونے والے دورہ انگلینڈ کا حصہ ہوں گے۔
کرکٹرز کی نمائندگی کرنے والے ایک وکیل نے کہا کہ وہ کرکٹ بورڈ کے پینل کی تیار کردہ کارکردگی کی بنیاد پر تنخواہ سکیم  سے اتفاق نہیں کرتے۔ خیال رہے کرکٹ بورڈ کے پینل میں آسڑیلیائی سٹار ٹام موڈی بھی شامل تھے۔
وکیل نشان پریما تیرتنے نے ایک بیان میں کہا ’کھلاڑی تنخواہ تنازع کے حل ہونے تک سالانہ ٹور کے معاہدوں پر دستخط کرنے سے انکار کرتے ہیں۔'
یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب سری لنکن کرکٹ بورڈ نے معاہدوں پر دستخط کی ڈیڈلائن کو اتوار تک بڑھا دیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کھلاڑی انگلینڈ کے آئندہ دورے میں حصہ لیں گے جہاں وہ بغیر کسی معاہدے کے تین ون ڈے اور تین ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچ کھیلیں گے۔
'جب کھلاڑیوں کو تنخواہ دینے سے انکار کردیا جاتا ہے تب بھی وہ ملک کے لیے کھیلیں گے کیونکہ یہی ان کا بنیادی مقصد ہے۔'
جب پچھلے مہینے تنخواہوں کے نئے سکیم کا اعلان کیا گیا تو کھلاڑیوں نے اسے غیر شفاف قرار دے کر مسترد کر دیا تھا۔

سری لنکا کرکٹ ٹیم ون ڈے انٹرنیشنل میں نویں جبکہ ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں آٹھویں نمبر پر ہے۔(فوٹو: اے ایف پی)

کھلاڑیوں نے بورڈ پر ان کی مجوزہ تنخواہوں کا عوامی سطح پر انکشاف کرکے راز داری کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے۔
بورڈ کی طرف سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا، لیکن یہ کہا گیا ہے کہ سابق کپتان اروندا ڈی سلوا اور ٹام موڈی کی مدد سے تیار کی گئی کارکردگی پر مبنی سکیم کے تحت کھلاڑی زیادہ کما سکتے ہیں۔
ایس ایل سی کے صدر شمسی سلوا نے پچھلے مہینے کہا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ اس سکیم سے کھلاڑیوں کو زیادہ سے زیادہ کمانے اور سری لنکا کرکٹ ٹیم کی عالمی درجہ بندی میں مزید بہتری لانے میں مدد ملے گی۔
سری لنکا ٹیسٹ رینکنگ میں آٹھویں اور ون ڈے انٹرنیشنل میں نویں جبکہ ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں آٹھویں نمبر پر ہے۔

شیئر: