وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ وزیراعظم اور کابینہ نے بجٹ میں انٹرنیٹ ڈیٹا پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگانے کی منظوری نہیں دی۔‘
جمعے کو قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر کے بعد کئی حلقوں کی جانب سے انٹرنیٹ ڈیٹا پر مجوزہ ڈیوٹی پر شدید ردعمل سامنے آیا تھا۔
تاہم بجٹ تقریر کے کچھ دیر بعد ہی وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے ٹویٹ کیا کہ ’وزیراعظم اور کابینہ نے انٹرنیٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگانے کی منظوری نہیں دی ہے اور اسے قومی اسمبلی میں منظوری کے لیے پیش کیے جانے والے فنائنس بل (بجٹ) میں شامل نہیں کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ بجٹ میں تجویز پیش کی گئی ہے کہ تین منٹ سے زائد جاری رہنے والی کال، انٹر نیٹ ڈیٹا اور ایس ایم ایس پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کا اطلاق ہوگا۔
اس کے تحت جونہی موبائل صارف کی کال تین منٹ سے بڑھے گی تو اس کے موجودہ ریٹس کے علاوہ فی کال ایک روپیہ اضافی چارج کیا جائے گا۔
وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ کے موجودہ ریٹس پر پانچ جی بی سے زائد انٹرنیٹ استعمال کرنے پر ہر جی بی پر پانچ روپے اضافی ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ انٹرنیٹ پر ٹیکس عائد کرنے کے اعلان پر سوشل میڈیا پر شدید ردعمل سامنے آیا جس کے بعد حکومت نے انٹرنیٹ کے استعمال پر ٹیکس واپس لینے کا اعلان کیا۔
مزید پڑھیں
-
اقتصادی سروے 2021: کس دور حکومت میں پاکستان کا قرض کتنا بڑھا؟Node ID: 572971
-
تحریک انصاف کی حکومت کا 8 ہزار ارب روپے کا تیسرا وفاقی بجٹNode ID: 573236
-
بجٹ 22-2021: چھوٹی گاڑیاں سستی، امپورٹڈ موبائلز مہنگےNode ID: 573246